کوالالمپور (شِنہوا) چین۔ ملائیشیا کوآنٹن صنعتی پارک (ایم سی کے آئی پی) اپنے آغاز کی ایک دہائی کے بعد بھی ملائیشیا کے مشرقی ساحل پر ایک اہم اقتصادی محرک بنا ہوا ہے جس سے صنعتی پیداوار اور ملازمتوں کے مواقع بڑھ رہے ہیں۔
ایسٹ کوسٹ اکنامک ریجن ڈیویلپمنٹ کونسل (ای سی ای آر ڈی سی) کے سی ای او بیڈ زاوی چی میٹ نے شِنہوا کو بتایا کہ اس سے ملائیشیا کو مشرقی ایشیا خصوصاً چین کے ساتھ تجارت کو ہموار کرنے کا موقع ملا ہے جو ملائیشیا کا مختلف اجناس اور تیار شدہ سامان کا سب سے بڑا تجارتی شراکت دار ہے۔
انہوں نے کہا کہ ایم سی کے آئی پی ملائیشیا اور چین کے درمیان دوطرفہ سرمایہ کاری تعاون کے لئے ایک علمبردار منصوبہ ہے اور یہ ملائیشیا کا پہلا صنعتی پارک ہے جسے ملائیشیا اور چین دونوں نے مشترکہ طور پر تیار کیا ہے اور اسے قومی صنعتی پارک کا درجہ دیا گیا ہے۔
ایم سی کے آئی پی کی ترقی کے ذریعے ملائیشیا اور چین نے دونوں اطراف سے سرمایہ کاری میں اضافہ کیا ہے۔ ایم سی کے آئی پی کے فروری 2013 میں آغاز کے بعد سے یہ ای سی ای آر ڈی سی کے سب سے کامیاب صنعتی پارکوں میں سے ایک بن گیا ہے۔
ایم سی کے آئی پی بیلٹ اینڈ روڈ تعاون کا ایک اہم منصوبہ ہے اور سرحد پار صنعتی صلاحیت میں تعاون کے لئے ایک نما ئشی بنیاد ہے۔
ایم سی کے آئی پی نے چین کے جنوبی گوانگشی ژوانگ خود اختیار خطے میں واقع چین۔ ملائیشیا چھن ژو صنعتی پارک کے ساتھ مل کر "دو ممالک، جڑواں پارک" کے نمونہ کے تحت دوطرفہ اقتصادی تعاون کی ایک جدید مثال قائم کی ہے۔
انہوں نے کہا کہ ایم سی کے آئی پی کی ترقی نے علاقے میں مقامی لوگوں کے لئے مینجمنٹ سے لے کر پیداوار تک مختلف عہدوں پر اعلی تنخواہ کی حامل ملازمتیں پیدا کی ہیں۔