چینی وزیر خارجہ نے چین جاپان تعلقات کو فروغ دینے کے بارے میں پانچ تجاویز پیش کردیںتازترین
September 14, 2022
بیجنگ(شِنہوا) چین کے ریاستی کونسلر اور وزیر خارجہ وانگ یی نے چین-جاپان سفارتی تعلقات کو معمول پر لانے کی 50ویں سالگرہ کی یاد میں ہونے والے سیمینار کی افتتاحی تقریب سے ویڈیوخطاب کیا۔
وانگ نے کہا کہ اچھی ہمسائیگی اور دوستی اور ایشیا کی ترقی اور احیاء دونوں ممالک کی تقدیر، خواہشات اور ذمہ داریاں ہیں۔ انہوں نے دوطرفہ تعلقات کی تعمیر کے بارے میں پانچ نکاتی آرا پیش کیں جو نئے دور کے تقاضوں سے ہم آہنگ ہیں۔
وعدوں کی پاسداری اور چین جاپان تعلقات کی سیاسی بنیاد کو برقرار رکھنا۔
وانگ نے کہا کہ دوطرفہ تعلقات کی مستحکم اور طویل مدتی ترقی کو یقینی بنانے کے لیے دونوں ممالک کے درمیان موجود چار سیاسی معاہدوں کی پاسداری اور اب تک کیے جانے والے وعدوں کا احترام کیا جانا چاہیے۔ تاریخ اور تائیوان جیسے دوطرفہ تعلقات سے متعلق بنیادی اصولوں پر کوئی ابہام یا ان پراپنے موقف سے پیچھے ہٹنا نہیں چاہیے۔ مجموعی صورتحال کومدنظر رکھتے ہوئے ترقی کی صحیح سمت سے استفادہ کرنا۔
یہ سیاسی اتفاق رائے کہ دونوں فریق تعاون پر مبنی شراکت دار اور ایک دوسرے کے لیے خطرہ نہیں ، اس بات کو ان کی پالیسیوں میں شامل ہونا چاہیے اور عمل سے اظہار ہونا چاہیے۔ دونوں فریقوں کو خلفشار کو دور کرتے ہوئے اختلافات کو مناسب طریقے سے حل کرنا چاہیے تاکہ اس بات کو یقینی بنایا جا سکے کہ چین-جاپان تعلقات زمین بوس نہ ہو جائیں یا راستے سے ہٹ نہ جائیں۔
چینی وزیر خارجہ نے کہا کہ تعاون کو گہرا اور اعلیٰ سطح پر دوطرفہ مفاد حاصل کرنے کے لیے۔ دونوں ممالک کو شراکت داری کے مضبوط احساس کو فروغ دینا چاہیے، عالمی تناظر کو برقراررکھتے ہوئے مشترکہ طور پر ڈیکپلنگ کے غلط عمل کی مزاحمت کرنی چاہیے، مستحکم اور ہموار عالمی صنعتی اور سپلائی چین کے ساتھ ساتھ منصفانہ اور کھلی تجارت اور سرمایہ کاری کے ماحول کو برقرار رکھنا چاہیے۔
وانگ نے کہا کہ رہنمائی کو مضبوط اور مثبت اور دوستانہ باہمی افہام و تفہیم کو فروغ دینے کے لیے۔ چین اور جاپان کے درمیان عوامی تبادلوں کی ایک طویل تاریخ ہے اور اسے وقت کے ساتھ ساتھ آگے بڑھایا جانا چاہیے۔