بیجنگ (شِنہوا) چین کے ریاستی کونسلر اور وزیر خارجہ چھن گانگ نے بیجنگ میں دورے پر آئی ہوئی نیوزی لینڈ کی وزیر خارجہ نانیا مہوتا سے ملاقات کی۔
چھن نے کہا کہ سفارتی تعلقات کے قیام کے بعد سے چین اور نیوزی لینڈ نے ہمیشہ ایک دوسرے کا احترام کیا ہے، ایک دوسرے کے ساتھ برابری کی بنیاد پر سلوک کیا ہے، دونوں ممالک کے لئے مفید تعاون برقرار رکھا اوراختلافات کو دور کرتے ہوئے مشترکہ نظریات کیلئے کوشش کی ہے۔
انہوں نے کہا کہ دونوں ممالک نے طویل مدت کے دوران دوطرفہ تعلقات کی پائیدار ترقی کو یقینی بنایا ہے اور سماجی نظام، ثقافتوں اور ترقی کے مراحل کے اعتبار سے مختلف ممالک کے درمیان دوستانہ تعلقات کی ایک مثال قائم کی ہے۔
چھن نے کہا کہ گزشتہ سال چین اور نیوزی لینڈ نے سفارتی تعلقات کی 50ویں سالگرہ منائی اور دونوں ممالک کے رہنماؤں نے اہم اتفاق رائے تک پہنچنے کے لیے ملاقات کی۔ انہوں نے کہا کہ دونوں فریقوں کو اتفاق رائے پر عمل درآمد کرنا چاہیے اور چین نیوزی لینڈ جامع سٹریٹجک شراکت داری کی مزید ترقی کے لیے کام کرنا چاہیے۔
انہوں نے تعاون کے امکانات سے فائدہ اٹھانے کے لیے چین-نیوزی لینڈ آزاد تجارتی معاہدے کے اپ گریڈ پروٹوکول اور علاقائی جامع اقتصادی شراکت داری کے بہتراستعمال کے لیے کوششوں پر زور دیا۔
چھن نے اس امید کا بھی اظہار کیا کہ دونوں ممالک وبا کی بہتر طور پرروک تھام اور کنٹرول کو یقینی بنا کر تمام شعبوں میں تبادلے کو مکمل طور پر دوبارہ شروع کریں گے۔
نیوزی لینڈ کی وزیر خارجہ مہوتا نے اس موقع پر کہا کہ نیوزی لینڈ ایک چائنہ کے اصول پرپختہ یقین رکھتا ہے اور امید کرتا ہے کہ دونوں ممالک اعلیٰ سطح کے تبادلے اور عوام کے درمیان تبادلے کو فروغ دیں گے اور کامیابی کا سفر جاری رکھنے کے لیے مختلف شعبوں میں تعاون کو وسعت دیں گے۔
موسمیاتی تبدیلیوں سے نمٹنے اورحیاتیاتی تنوع کے تحفظ میں چین کے اہم کردار کو اجاگر کرتے ہوئے مہوتا نے کہا کہ دونوں ممالک ایشیا اور بحرالکاہل کے خطے میں امن و سلامتی کے تحفظ کے لیے مل کر کام کر سکتے ہیں اور پائیدار ترقی کے ساتھ ساتھ عالمی درجہ حرارت میں اضافے کو محدود کرنے کے لیے پرعزم ہیں۔