بیجنگ (شِنہوا) چین کے وزیر خارجہ وانگ یی نے برطانیہ کے سیکرٹری خا رجہ، دولت مشترکہ و ترقیاتی امور جیمز کلیورلی سے ملاقات کی ہے۔
کمیونسٹ پارٹی آف چائنہ کی مرکزی کمیٹی کے سیاسی بیورو کے رکن وانگ نے کہا کہ چین نے ہمیشہ برطانیہ کی ایک بڑی طاقت کی حیثیت اور اس کے منفرد کردار کو اہمیت دی ہے، چین اور برطانیہ کے درمیان مستحکم اور باہمی فائدہ مند تعلقات کے لیے خود کو پرعزم کیا ہے اور ہمیشہ اس بات پر یقین رکھا ہے کہ چین ۔برطانیہ تعاون عالمی اثر و رسوخ کا حامل ہے۔
وانگ نے اس بات کا ذکر کیاکہ بات چیت اور تعاون برطانیہ کے بارے میں چین کی پالیسی کا اہم جزو اور بنیادی استعارہ ہے۔
وانگ نے کہا کہ غیر مستحکم بین الاقوامی صورتحال کے درمیان چین اور برطانیہ کو عالمی چیلنجزسے نمٹنے اور عالمی امن و استحکام کے تحفظ کے لئے مل کر کام کرنے بارے بڑے ممالک کی حیثیت سے اپنی ذمہ داریوں کا مظاہرہ کرنا چاہئیے اور چین اور برطانیہ کے تعلقات کو پیچھے دھکیلنے کی بجائے آگے بڑھانا چاہئیے۔
وانگ نے تائیوان کے سوال پر چین کے موقف کی وضاحت کرتے ہوئے اس بات پر زور دیا کہ تائیوان کی آزادی آبنائے تائیوان کے استحکام سے مطابقت نہیں رکھتی اور برطانیہ کو چین کے بنیادی مفادات کا احترام کرنا چاہئے اور ون چائنہ پالیسی پر عمل کرنا چاہئیے ۔
کلیورلی نے کہا کہ برطانیہ اور چین کے مثبت تعلقات سے دونوں ممالک کے عوام اور دنیا کو فائدہ پہنچے گا۔ تائیوان کے معاملے پر برطانوی حکومت کے موقف میں کوئی تبدیلی نہیں آئی ہے۔ برطانوی حکومت ون چائنہ پالیسی پر عمل پیرا ہے۔
انہوں نے کہا کہ برطانیہ، چین کے ساتھ رابطے کو مضبوط بنانے، مشکلات کو حل کرنے، تفہیم کو فروغ دینے اور مواقع کو اپنانے کے لئے مثبت اقدامات کرنے بارے پرعزم ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ برطانوی کاروباری ادارے چین کے ساتھ مزید تعاون اور چینی مارکیٹ کی تلاش کے منتظر ہیں۔
فریقین نے یوکرین کے بحران اور جزیرہ نما کوریا کے جوہری مسئلے پر بھی تبادلہ خیال کیا۔