• Dublin, United States
  • |
  • Jan, 11th, 25

شِنہوا پاکستان سروس

چینی وزیر خارجہ کا شنگھائی تعاون تنظیم اجلاس میں اسٹریٹجک آزادی اورسیکورٹی تعاون کا مطالبہتازترین

May 06, 2023

گوا، بھارت (شِنہوا) چین کے ریاستی کونسلر اور وزیر خارجہ چھن گانگ نے شنگھائی تعاون تنظیم (ایس سی او) کے رکن ممالک سے  اسٹریٹجک آزادی کو برقرار اور سیکورٹی تعاون مضبوط بنانے کا مطالبہ کیا ہے۔

شنگھائی تعاون تنظیم کے وزرائے خارجہ اجلاس میں جمعہ کو خطاب کرتے ہوئے چھن نے کہا کہ  دنیا کو متعدد بحرانوں اور چیلنجز کا سامنا ہے جن میں سرد جنگ کی ذہنیت کی بحالی، یکطرفہ تحفظ پسندی، نیز بڑھتی ہوئی بالادستی اور طاقت کی سیاست شامل ہیں۔ چینی وزیرخارجہ نے کہا کہ بین الاقوامی صورتحال جتنی زیادہ افراتفری کاشکار اور الجھی ہوئی ہے، ایس سی او کو اسی مضبوطی سے عالمی اور علاقائی امور میں ایک کلیدی تعمیری قوت کے طور پر شنگھائی کی روح کا مظاہرہ کرنا چاہیے۔

انہوں نے ہم نصیب مستقبل کے ساتھ ایک قریبی ایس سی او کمیونٹی کی تعمیر کے لیے پانچ نکاتی تجویز پیش کی۔ جس میں سب سے پہلے، اسٹریٹجک آزادی کو برقرار رکھنا اور یکجہتی اور باہمی اعتماد کو فروغ دینا شامل ہے۔ انہوں نے کہا کہ شنگھائی تعاون تنظیم کے ارکان کو خودمختاری، سلامتی اور ترقیاتی مفادات کے تحفظ میں ایک دوسرے کا ساتھ دینا چاہیے اور علاقائی مسائل میں مداخلت یا رنگین انقلاب کو بھڑکانے والی بیرونی قوتوں کی مخالفت کرنی چاہیے۔ دوسرا یہ کہ  سیکورٹی تعاون کو مضبوط اور علاقائی امن کو برقرار رکھا جائے۔ چینی وزیر خارجہ نے کہا کہ شنگھائی تعاون تنظیم کے ارکان کو دہشت گردی، علیحدگی پسندی وانتہا پسندی، منشیات کی اسمگلنگ اور بین الاقوامی منظم جرائم کی "تین قوتوں" کے خلاف مشترکہ کریک ڈاؤن جاری رکھنا چاہیے، ایک وسیع البنیاد اور جامع سیاسی ڈھانچے کے قیام اور دہشت گردی کی کسی بھی شکل کا مقابلہ کرنے میں افغانستان کی حمایت کی جائے۔ تیسری تجویز کھلے پن اور جامعیت کی حمایت اور باہم مربوط ترقی کو فروغ دینے سے متعلق ہے۔ انہوں نے کہا کہ شنگھائی تعاون تنظیم کے اراکین کو بین الاقوامی اقتصادی آرڈر اور مارکیٹ قوانین کی خلاف ورزی کرنے والے کسی بھی اقدام کی بھرپور مخالفت کرنی چاہیے، تاکہ ہموار اور مستحکم صنعتی وسپلائی چین کو یقینی بنایا جا سکے۔ چوتھا، انصاف اور شفافیت کو برقرار رکھنا اور عالمی گورننس کو بہتر بنانا ہے۔ چھن نے کہا کہ  چین شنگھائی تعاون تنظیم کے دیگر ارکان کے ساتھ ہم آہنگی اور تعاون کے لیے تیار ہے اور انسانی تعاون کے لیے ہم نصیب مستقبل کے ساتھ ایک کمیونٹی کی تعمیر کے ساتھ ساتھ عالمی ترقی کے منصوبوں، عالمی سلامتی اورعالمی تہذیب کے اہم اقدامات پر عملدرآمد کے لیے شنگھائی تعاون تنظیم کی شراکت کی مشترکہ حمایت کرتا ہے۔ پانچویں تجویز طویل مدتی ترقی اور تعمیراتی میکانزم کے لیے ایک وژن کی تیاری سے متعلق ہے۔ انہوں نے کہا کہ شنگھائی تعاون تنظیم کو ایران اور بیلاروس کی رکنیت کے عمل کو منظم طریقے سے مکمل کرنا چاہیے اور تنظیم میں ہم آہنگی اور عمل کی صلاحیت کو بڑھانا چاہیے۔