بیجنگ(شِنہوا)چین کے وزیر اعظم لی چھیانگ نے سرکاری دورے پرچین میں موجودکمبوڈیا کے وزیر اعظم ہُن مانیٹ سے عظیم عوامی ہال میں بات چیت کی۔
بات چیت کے دوران لی چھیانگ نے کہا کہ چین اور کمبوڈیا 65 سال قبل سفارتی تعلقات قائم کرنے کے بعد سے ہمیشہ ایک دوسرے کے ساتھ کھڑے ہیں اور ایک دوسرے کی مدد کرتے رہے ہیں جبکہ دونوں ممالک نے دوطرفہ برابری اور باہمی فائدے کی مثال قائم کی ہے۔
اس موقع پر دونوں وزرائے اعظم نے صنعت، زرعی انفراسٹرکچر، ڈیجیٹل اکانومی، سرسبز ترقی، معائنہ اور قرنطینہ اور ترقیاتی تعاون کے شعبوں میں دو طرفہ تعاون کی مختلف دستاویزات پر دستخطوں کی تقریب میں شرکت کی۔
چینی وزیر اعظم نے کہا کہ چین کمبوڈیا کے ساتھ کام کرنے کو تیار ہے تاکہ دونوں ممالک کے رہنماؤں کے درمیان طے پانے والے اہم اتفاق رائے کو عملی جامہ پہنانے کے ساتھ ساتھ اعلیٰ سطح کے تبادلوں میں اہم کردارادا کیا جاسکے ، سٹریٹجک روابط کو مضبوط بنایا جا سکے اور ایک مشترکہ مستقبل کے ساتھ چین و کمبوڈیا کمیونٹی کی تعمیر میں نئی پیش رفت کو آگے بڑھایا جا سکے۔
لی چھیانگ نے کہا کہ چین قومی خودمختاری، سلامتی اور ترقیاتی مفادات کے تحفظ اور قومی حالات کے مطابق ترقی کی راہ تلاش کرنے میں کمبوڈیا کی مضبوطی سے حمایت کرتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ چین کمبوڈیا کے ساتھ ترقیاتی حکمت عملی کے تعاون کو بڑھانے، بین الحکومتی رابطہ کمیٹی کی حکمت عملی سے استفادہ کرنے اور صنعت، زراعت، معیشت اور تجارت میں تعاون کو بہتر بنانے کے لیے مزید عملی نتائج حاصل کرنے کا خواہشمند ہے۔
لی چھیانگ نے دونوں فریقوں سے "چین کمبوڈیا دوستی کا سال" منانے کے لیے سرگرمیوں کی میزبانی جاری رکھنے اور صحت، تعلیم، ثقافت اور سیاحت کے شعبوں میں عوام کے درمیان تبادلے و تعاون کو بڑھانے پر زور دیا۔
چینی وزیر اعظم نے کہا کہ چین علاقائی اور بین الاقوامی معاملات میں کمبوڈیا کے ساتھ قریبی تعاون اور ایک دوسرے کی حمایت جاری رکھے گا، گہرے اور مزید ٹھوس لان کانگ میکونگ تعاون کو آگے بڑھائے گا، آن لائن جوئے اور بجلی کے فراڈ کا مقابلہ کرنے جیسے غیر روایتی سیکورٹی کے شعبوں میں باقاعدہ تعاون جاری رکھے گا اور ایک مشترکہ مستقبل کے ساتھ قریب ترلان کانگ میکونگ کمیونٹی کی تعمیر میں کردار جاری رکھے گا۔
اس موقع پر کمبوڈیا کے وزیر اعظم ہن مانیٹ نے چین کے ساتھ "آہنی" دوستی کو سراہتے ہوئے اس بات پر زور دیا کہ کمبوڈیا کی نئی حکومت چین کے ساتھ اس دوستی کو فروغ دینے کا سلسلہ برقرار رکھے گی اوروہ دونوں ممالک کے درمیان روایتی تعلقات کو آگے بڑھانے کے لیے چین کے ساتھ مل کر کام کرنے کا ارادہ رکھتی ہے۔
ہن مانیٹ نے کہا کہ کمبوڈیا ون چائنہ اصول کی پاسداری کرتا ہے، چین کے اندرونی معاملات میں بیرونی طاقتوں کی مداخلت کی سختی سے مخالفت کرتا ہے، اور چین کی طرف سے پیش کیے گئے اہم اقدامات کی حمایت کرتا ہے
انہوں نے "ڈائمنڈ ہیکساگون" تعاون کے فریم ورک کے تحت چین کے ساتھ توانائی، زراعت، بنیادی ڈھانچے کی تعمیر، سرمایہ کاری اور انسانیت کے شعبوں میں تعاون کو مزید وسعت دینے، بین الاقوامی اور علاقائی امور میں ہم آہنگی اور تعاون کو مضبوط بنانے اور چین وکمبوڈیا کے درمیان مشترکہ مستقبل کے ساتھ ایک کمیونٹی کی تعمیر کی امید ظاہر کی۔