اقوام متحدہ (شِنہوا) چین کے ایک مندوب نے سوڈان میں متحارب فریقین پر زور دیا ہے کہ وہ فوری طور پر جھڑپیں بند کریں۔
اقوام متحدہ میں چین کے نائب مستقل مندوب دائی بنگ نے سوڈان کی صورتحال پر سلامتی کونسل کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ سوڈان کے ایک اچھے دوست اور اچھے شراکت دار کی حیثیت سے ہمیں پوری امید ہے کہ تنازع کے دونوں فریق سوڈان کے امن اور اس کے عوام کی فلاح و بہبود کو ترجیح دیں گے، جتنی جلدی ممکن ہو دشمنی کو روکیں گے اور بات چیت اور مذاکرات کے ذریعے اختلافات کو حل کریں گے۔
دائی نے کہا کہ چین نے مشاہدہ کیا ہے کہ تنازع کے دونوں فریق متعدد مواقع پر عارضی جنگ بندی پر پہنچ چکے ہیں اور گزشتہ ہفتے جدہ میں قلیل مدتی جنگ بندی اور انسانی انتظامات کے معاہدے پر دستخط کیے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ اہم کام شہریوں اور شہری انفراسٹرکچر کے تحفظ کے وعدوں پر عمل درآمد کو یقینی بنانا اور انسانی امداد اور انخلا کے لئے سیکورٹی یقین دہانی کر واتے ہوئے سہولت فراہم کرنا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ہم امید کرتے ہیں کہ تنازعے کے فریقین بات چیت کی رفتار کو جاری رکھیں گے، زیادہ پائیدار جنگ بندی اور سیاسی انتظام کے لئے کوشش کریں گے اور ملک کی ترقی کو دوبارہ پٹری پر لائیں گے۔
دائی نے کہا کہ ہم اقوام متحدہ اور بین الاقوامی شراکت داروں پر زور دیتے ہیں کہ وہ علاقائی تنظیموں کی حمایت اور تعاون کریں تاکہ علاقائی ثالثی کے لئے ضروری وقت اور جگہ فراہم کی جا سکے۔
سوڈان میں ہونے والی پیشرفت نے ایک بار پھر ثابت کر دیا ہے کہ سوڈان کے مسئلے کا حل صرف ملک کے اندر سے ہی تلاش کیا جا سکتا ہے۔ بیرونی مداخلت یا یکطرفہ پابندیوں سے مسئلہ حل نہیں ہوگا بلکہ کشیدگی میں اضافہ ہوگا اور سیاسی و سماجی بحران بڑھیں گے۔
بین الاقوامی برادری کو سبق سیکھنے کی ضرورت ہے۔ متعلقہ فریقین کو موجودہ صورتحال پر سنجیدگی سے غور کرنا چاہئے اور یکطرفہ پابندیوں میں توسیع سے گریز کرتے ہوئے اس طرح غلط راستے پر مزید آگے نہیں بڑھنا چاہئے۔