اقوام متحدہ(شِنہوا)اقوام متحدہ میں چین نے کچھ ممالک پر زور دیا کہ وہ تمام یکطرفہ پابندیوں کو فوری طور پر ختم کریں کیونکہ اقوام متحدہ کے چارٹر اور بین الاقوامی قانون کی خلاف ورزی کرتے ہوئے ان ممالک کی جانب سے غیر قانونی یکطرفہ پابندیوں کا اندھا دھند نفاذ نہ صرف نشانہ بنائے جانے والے ممالک کی معاشی اور سماجی مشکلات میں اضافہ کرتا ہے بلکہ نئے تنازعات اور عدم استحکام کے بیج بھی بوتا ہے۔
یہ بات اقوام متحدہ میں چین کے مستقل یمندوب فو کانگ نے سلامتی کونسل میں قیام امن اور پائیدار امن کے بارے میں کھلی بحث کے دوران کہی۔
تنازعات کی روک تھام میں اقوام متحدہ کے کردار پر روشنی ڈالتے ہوئے انہوں نے کہا کہ تنازعات کی موثر روک تھام کے لیے سازگار بیرونی حالات کی ضرورت ہوتی ہے۔
مندوب نے عالمی ادارے پر زور دیا کہ وہ ترقی کے شعبے میں اپنا اثر و رسوخ بڑھائے جبکہ اقوام متحدہ کے امن مشنز اور خصوصی سیاسی مشنز کو متعلقہ ممالک کی ضروریات پر توجہ دینی چاہیے اور ان کی معاشی ترقی اور پائیدار ترقی کو فروغ دینے کے لیے مزید عملی کام کرنا چاہیے۔
انہوں نے ممالک کے درمیان سیاسی اعتماد بڑھانے اور علاقائی تعاون کو فروغ دینے میں علاقائی اور ذیلی علاقائی تنظیموں کے کردار سمیت ایک کھلے اور غیر امتیازی بین الاقوامی اقتصادی اور تجارتی ماحول کی تعمیر پر زور دیا تاکہ زیادہ سے زیادہ ترقی پذیر ممالک معاشی، سائنسی اور تکنیکی تعاون میں منصفانہ طور پر حصہ لے سکیں اور ترقی کے ثمرات میں شریک ہوسکیں۔
انہوں نے بین الاقوامی مالیاتی ڈھانچے میں اصلاحات کو فروغ دینے کی کوششوں پر زور دیا تاکہ ترقی کے لئے مالی اعانت، آب و ہوا کی تبدیلی اور استعداد کار میں اضافہ جیسے شعبوں میں ترقی پذیر ممالک کی ضروریات کو بہتر طریقے سے پورا کیا جاسکے ۔
فو نے کہاہمیں بین الاقوامی انصاف کو برقرار رکھنا چاہئے، دوسرے ممالک کے اندرونی معاملات میں مداخلت کی مخالفت کرنی چاہئے، اور یکطرفہ اور بالادستی کی مخالفت کرنی چاہئے۔
فو کانگ نے امن کے لئے بین الاقوامی برادری کے مشترکہ وژن کو دیرپا امن کے حصول کے لئے موثر اقدامات میں تبدیل کرنے کی ضرورت پر بھی زور دیا ۔