اقوام متحدہ (شِنہوا) چین کے مندوب نے امریکہ اور دیگرممالک پرزور دیا ہے کہ افغانستان کے بیرون ملک اثاثے فوری طور پر افغان عوام کو واپس کئے جا ئیں تاکہ وہ خواتین اور لڑکیوں کے حقوق اور مفادات کا تحفظ کرسکیں۔
سال2021 میں سقوط کابل کے بعد امریکہ نے اعلان کیا تھا کہ وہ افغان مرکزی بینک کے تقریباً 9.5 ارب امریکی ڈالرز کے اثاثوں کو منجمد کر دے گا جسے کچھ لوگ خالص لوٹ مارقرار دے رہے ہیں۔
اقوام متحدہ میں چین کے نائب مستقل مندوب گینگ شوانگ نے سلامتی کونسل کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ بیرون ملک اثاثے افغان عوام کے ہیں اور انہیں افغان عوام کے لیے استعمال کیا جا نا چا ہئے۔
گینگ نے فروری میں نیویارک کے جنوبی ضلع کی ڈسٹرکٹ کورٹ کے امریکی جج کے فیصلے کا حوالہ دیا جس میں کہا گیا تھا کہ امریکہ کو کوئی حق نہیں پہنچتا کہ افغانوں کے بیرون ملک اثاثوں کو استعمال کے لیے کسی دوسری طرف منتقل کرے۔
انہوں نے کہا کہ اس سے ایک بار پھر ظاہر ہوتا ہے کہ افغان اثاثوں کو منجمد کرنا بلا جوازاورغیر قانونی ہے ۔
انہوں نے کہا کہ خواتین کے عالمی دن کے موقع پرجب ہم افغانستان کی صورتحال پر غور کرتے ہیں تو ہم افغان خواتین کی جانب توجہ دینے کے علاوہ کوئی مدد نہیں کر سکتے ۔ وہ افغان معاشرے میں ایک کمزور گروہ ہیں اور کئی برسوں کی جنگ اورافراتفری کا سب سے بڑا شکار ہیں۔