بیجنگ(شِنہوا) چینی قانون ساز خواتین خصوصاً غریب، عمررسیدہ افراد اور معذور خواتین جیسے پسماندہ گروہوں کے حقوق اورمفادات کے تحفظ کوبہتر بنانے کے مسودہ قانون پر غور کر رہے ہیں۔خواتین کے حقوق اور مفادات کے تحفظ سے متعلق قانون پر نظرثانی کا مسودہ جمعرات کو نیشنل پیپلز کانگریس کی قائمہ کمیٹی میں حتمی منظوری کے لیے پیش کیا گیا۔
مسودے کے مطابق، تمام سطحوں پرحکومتوں اور متعلقہ محکموں پرروزمرہ زندگی، روزگار کی تلاش اور کاروبار شروع کرنے میں خواتین کی مدد کرنا ہوگی۔
مسودہ قانون میں روزگار اور سماجی تحفظ سے متعلق خواتین ملازمین کے حقوق اور مفادات کو نقصان پہنچانے والے اقدامات کے خاتمے کے لیے متعلقہ محکموں کے فرائض کی وضاحت کی گئی ہے۔ مسودہ قانون کی رو سے عورتوں کا اغوا،اسمگلنگ، یا مغوی رکھنا اور ایسی خواتین کو خریدنا جنہیں اغوا کیا گیا ہو، اسمگل کیا گیا ہو یا مغوی رکھا گیا ہو ممنوع ہوگا، اغوا، اسمگل یا مغوی بنائی جانے والی خواتین کی بازیابی میں رکاوٹ ڈالنا بھی ممنوع ہے۔
اس میں واضح کیاگیا ہے کہ حکام، بشمول حکومتیں، پولیس، نیز دیہاتی و رہائشی کمیٹیاں، فوری طور پر ان جرائم کی اطلاع دیں گی۔ اغوا یا اسمگل کی گئی خواتین کو بچانے کے لیے اقدامات کیے جائیں گے۔ بچائی گئی خواتین کی بہتر طور پر آباد کاری اور ان کی مدد اور دیکھ بھال کی جائے گی۔