لہاسا(شِنہوا) چین کے جنوب مغربی تبت خوداختیار خطے نے گزشتہ ایک عشرے میں 386 ثقافتی ورثے کے تحفظ بارے منصوبوں پر 3.8 ارب یوآن (تقریباً 53 کروڑ 52 لاکھ امریکی ڈالرز) خرچ کئے۔
علاقائی ثقافتی ورثہ انتظامیہ کے ڈپٹی ڈائریکٹر ژاؤ شینگ بنگ نے ایک پریس کانفرنس میں بتایا کہ گزشتہ 10 برس کے دوران یونیسکو کے عالمی ثقافتی ورثہ قرار دیئے گئے پوٹالا پیلس جیسے ثقافتی آثار کے تحفظ کے لئے کوششیں کی گئی۔
اس عمل نے تبت میں ثقافتی ورثہ کے تحفظ کو بہت بہتر بنادیا ہے۔
ژاؤ نے کہا کہ اس خطے نے بتدریج متعدد موضوعات ، بہتر ڈھانچے اور مخصوص خصوصیات پر مبنی عوامی عجائب گھروں کا ایک نظام قائم کیا۔ اس کے تحت 50 عجائب گھر تعمیر کئے جا نے کے بعد استعمال میں لائے گئے۔
انہوں نے کہا کہ اب تک تبت میں مختلف سطح کے 2 ہزار 373 آثار قدیمہ کا تحفظ کے لئے اندراج کیا گیا ہے جن میں 70 قومی سطح کی تحفظ کے تحت ہیں۔