• Dublin, United States
  • |
  • Dec, 30th, 24

شِنہوا پاکستان سروس

چین، سنکیانگ کے صحرائی قصبے کو سابق فوجیوں نے سبزہ زار بنادیاتازترین

November 23, 2022

ارمچی (شِنہوا) چین کے شمال مغربی سنکیانگ ویغور خوداختیار خطے میں تاکلی مکان صحرا میں 4 برس قبل سابق فوجی تیان یی اور ان کے 7 دیگر ساتھیوں نے سینکڑوں ہیکٹرز اراضی پر ہوا کو روکنے اور آمدنی  پیدا کرنے والے پودے لگائے تھے۔

2018 سے تیان نے اپنے شراکت داروں کے ساتھ ملکر سنکیانگ کی جنوبی کاؤنٹی چھی مو میں صحرائی پودوں کی 10 سے زائد اقسام اگا ئیں، جن میں 800 ہیکٹر سے زیادہ رقبے پر پھیلے پاپولس یوفریٹیکا، گلاب ولو اور ساشیول شامل ہیں۔

 

چین ، شمال مغربی سنکیانگ ویغور خوداختیار خطے کی صحرائی کاؤنٹی چھی مو میں سابق فوجی آب پاشی کے پائپ چیک کررہے ہیں۔ (شِنہوا)

 

چھی مو ایک حساس ماحولیات کی حامل صحرائی کاؤنٹی ہے۔ یہاں 1998 میں صحرا پر قابو پانے اور شجرکاری منصوبوں پر کام شروع کیا گیا تھا۔ 2003 کے بعد سے  صحرائی وسائل کے استعمال اور مقامی معیشت کی ترقی کے لئے نجی شعبے کو آگے لایا گیا ہے۔

فوج سے ریٹائرمنٹ کے 2 برس بعد 2018 کے موسم بہار میں تیان نے چھی مو کا دورہ کیا اور مقامی افراد کو صحرا میں شجرکاری کرتے دیکھا تھا۔

موسم خزاں میں انہوں نے دیگر2 سابق فوجیوں کے ساتھ مل کر ایک ماحولیاتی زراعت کی کمپنی قائم کی اور ساشیول اور سیستان چے اگانا شروع کئے۔

سیستان چے  ایک نقد آور فصل ہے جسے "صحرا کا جن سینگ" بھی کہا جاتا ہے ، ہوا کی رکاوٹ ساشیول کی جڑوں کو پیراسائٹائز کرتی ہے۔

اب 47 سالہ تیان کی رائے ہے کہ ساشیول اور سیستان چے کی افزائش سے کاؤنٹی میں صحرائی علاقے کو بڑھنے سے روکنے میں مدد مل سکتی ہے اور یہ مقامی برداریوں کی آمدن میں اضافہ بھی کرسکتی ہے۔