بیجنگ(شِنہوا)چین کے صدر شی جن پھنگ نے کہا ہے کہ چین نئے دور میں مشترکہ مستقبل کے ساتھ چین-عرب کمیونٹی کی تعمیر کے لیے سعودی عرب کے ساتھ مل کر کام کرنے کو تیار ہے اور مشرق وسطیٰ میں امن، استحکام اور ترقی میں مزید تعاون کرے گا۔
صدرشی نے یہ بات سعودی ولی عہد اور وزیر اعظم محمد بن سلمان آل سعود کے ساتھ منگل کو فون پر بات چیت کے دوران کہی۔
سعودی ولی عہد کو شاہ سلمان بن عبدالعزیزآل سعود کیلئے اپنی نیک تمنائیں اور رمضان کی مبارکباد دیتےہوئے شی نےکہا کہ چین اور سعودی عرب کے تعلقات اس وقت بلند ترین سطح پر ہیں۔
انہوں نے گزشتہ سال کے آخر میں سعودی عرب کے کامیاب سرکاری دورے کا ذکر کرتے ہوئے نشاندہی کی کہ چین-عرب ریاستوں کی پہلی سربراہ کانفرنس اور چین-خلیجی تعاون کونسل (جی سی سی) سربراہ اجلاس بھی کامیابی کے ساتھ منعقد ہوئے جس سے چین،سعودی تعلقات کی ترقی سمیت جی سی سی اور عرب ریاستوں کے ساتھ چین کے تعلقات کو فروغ ملا ہے اور مشرق وسطیٰ کی صورتحال پر مثبت اثر پڑا ہے۔
صدر شی نے کہا کہ چین ان کے سعودی عرب کے سرکاری دورے سمیت چین اور عرب ریاستوں کے سربراہ اجلاس اور گزشتہ سال چین-جی سی سی سربراہ اجلاس کے نتائج کو عملی جامہ پہنانے کے لیے سعودی عرب کے ساتھ مل کر کام کرنے کو تیار ہے اور اپنے متعلقہ بنیادی مفادات سے متعلق امور پر ایک دوسرے کی مضبوطی سے حمایت جاری رکھے گا۔
صدرشی نے کہا کہ چین سعودی عرب کے ساتھ عملی تعاون اور عوام سے عوام کے تبادلے کو بڑھانے سمیت چین سعودی عرب جامع سٹریٹجک شراکت داری کو مزید فروغ دینے کے لیے تیار ہے۔
شی نے کہا کہ چین سعودی عرب کے ساتھ مل کر نئے دور کے لیے مشترکہ مستقبل کے ساتھ چین-عرب کمیونٹی کی تعمیر کے لیے ہر ممکن کوشش کرنے اور مشرق وسطیٰ میں امن، استحکام اور ترقی کے فروغ کے لیے مزید تعاون کرنا چاہتا ہے۔
شی نے کہا کہ حال ہی میں چین، سعودی عرب اور ایران کی مشترکہ کوششوں سے بیجنگ میں سعودی عرب اور ایران کے درمیان مذاکرات کامیابی کے ساتھ منعقد ہوئے اور اس کے اہم نتائج برآمد ہوئے جس سے سعودی عرب اور ایران کے تعلقات کو بہتر بنانے میں مدد ملی اور اس سے علاقائی ممالک کے اتحاد اور تعاون کو بڑھانے سمیت علاقائی کشیدگی میں کمی میں بھی مدد ملے گی جبکہ اس اقدام کی بین الاقوامی برادری نے وسیع پیمانے پر تعریف کی ہے۔
شی جن پھنگ نے کہا کہ حال ہی میں علاقائی ممالک کے درمیان کشیدگی میں کمی کاسلسلہ غیر معمولی طور پر بڑھ رہا ہے جس نے پوری طرح سے ظاہر کیا ہے کہ تضادات اور اختلافات کو مذاکرات اور مشاورت کے ذریعے حل کرنا عوام کی امنگوں، زمانے کے رجحان اور تمام ممالک کے مفادات کے مطابق ہے۔
چینی صدر نے امید ظاہر کی کہ سعودی عرب اور ایران اچھی ہمسائیگی کے جذبے کو برقرار رکھیں گے اور بیجنگ میں ہونے والے مذاکرات کے نتائج کی بنیاد پر اپنے تعلقات کو بہتر بناتے رہیں گے۔ چینی صدر نے مزید کہا کہ چین سعودی ایران مذاکرات کے عمل کے تسلسل میں تعاون کے لیے تیار ہے۔
سعودی ولی عہد نے شاہ سلمان کی جانب سے شی جن پھنگ کیلئے نیک خواہشات کا اظہار کرتے ہوئے شی کو دوبارہ چینی صدر منتخب ہونے پر ایک بار پھر گرمجوشی سے مبارکباد دی۔
سعودی ولی عہد نے کہا کہ سعودی عرب چین کی جانب سے سعودیہ اور ایران کے درمیان تعلقات کو بہتر بنانے کے لیے اس کے بھرپورتعاون کو تہہ دل سے سراہتا ہے جس نے ایک ذمہ دار بڑے ملک کے طور پر اپنےکردار کا بھرپور مظاہرہ کیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ چین علاقائی اور بین الاقوامی معاملات میں تیزی سے اہم اور تعمیری کردار ادا کر رہا ہے جس کو سعودی عرب بہت سراہتا ہے۔انہوں نے کہا کہ چین سعودی عرب کا ایک اہم شراکت دارہے۔