• Dublin, United States
  • |
  • Jan, 12th, 25

شِنہوا پاکستان سروس

چین سے علیحدگی یورپی یونین کےلیے خطرناک ہے، جرمن میڈیاتازترین

June 01, 2023

برلن(شِنہوا) جرمن میگزین اشپیگل میں شائع ہونے والےایک حالیہ آرٹیکل میں کہاگیا ہےکہ چین سے علیحدگی اور سیاسی دوری اختیارکرنا یورپی یونین (ای یو)  کے لیےفائدے سےزیادہ خطرناک ہوگا۔

آرٹیکل  میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ چین پر یورپی انحصار کو کم کرنے کی کوشش میں الگ تھلگ کرنا کئی  زیادہ خطرات پیدا کرنے کا سبب بنے گا ۔

چین 2020 میں یورپی یونین کےسب سےبڑے تجارتی شراکت دارکے طورپر امریکہ کو پیچھے چھوڑتے ہوئے یورپی تجارت کےلئے تیزی سے اہم ہو گیاہے۔ 

سرکاری اعداد و شمار کے مطابق 696 ارب یوروز ( 745 ارب امریکی ڈالرز) مالیت کے تجارتی سامان کے ساتھ ملک نے 2021 میں بلاک کی کُل تجارت کے 16 فیصدکی  نمائندگی کی۔ 

چین سے نایاب مٹی اور شمسی ماڈیول یورپ میں سبز توانائی کی تبدیلی کےلئے خاص طور پر اہم ہیں۔ 80 فیصد سے زیادہ شمسی ماڈیولز اور یورپ کی 90 فیصد نایاب مٹی چین سے درآمد کی جاتی ہیں۔

آرٹیکل میں خبردار کیا گیا ہے کہ چین سے دوری کےباوجود بھی یورپ لاطینی امریکہ ،افریقہ اور ایشیاسے درآمدات پر منحصرہوگا۔یہ ایک ایسی دنیا ہوگی جس میں تجارتی بہاؤ جغرافیائی اسٹریٹجک  طور پر محدوداور منقسم ہو ۔کنفیڈریشن آف سٹیٹس کی گرین ڈیل کے لیے ضرورت کے مطا بق وہ  آخری چیزہو سکتی ہے۔

کیل انسٹیٹیوٹ فاردی ورلڈاکانومی (آئی ایف ڈبلیو کیل)نے  اس سال کےاوائل میں کہا تھا کہ چین کے بہت سے پروڈکٹ گروپ جرمن معیشت کےلئے ناگزیر  ہیں۔ اس وقت لیپ ٹاپ جیسےالیکٹرانک سامان درآمدی حصے کا تقریباً 80 فیصد تک پہنچ چکے ہیں۔

وفاقی شماریاتی دفتر (ڈی اسٹیٹس)   کے اعدادو شمارکے مطابق 2022 میں چین مسلسل ساتویں سال جرمنی کا سب سے اہم تجارتی شراکت دارتھا کیونکہ دونوں ممالک کے درمیان298.6 ارب یوروز کی  مالیت کے سامان کی تجارت ہوئی تھی۔

انہوں نے کہا کہ ہماری معیشت کوچینی مارکیٹ سے الگ کرنا جرمنی میں ملازمتوں کے مفادمیں نہیں ہوگا۔ جرمن وزیر خزانہ کرسچن لنڈنرنے اس سال کےاوائل میں زور دےکر کہاتھا کہ دیگر ہماری جگہ لے لیں گے۔