بیجنگ (شِنہوا) چین کے وزیر خارجہ وانگ یی نے کہا ہے کہ چین ۔روس بین الاقوامی اور کثیر الجہتی سطح پر قریبی اسٹریٹجک تعاون، کثیر قطبی دنیا اور بین الاقوامی تعلقات میں جمہوریت کے عمل کو آگے بڑھانے اور بین الاقوامی تعلقات کے بنیادی اصولوں کو برقرار رکھنے کے لئے کام جاری رکھیں گے۔
کمیونسٹ پارٹی آف چائنہ (سی پی سی) کی مرکزی کمیٹی کے سیاسی بیورو کے رکن وانگ نے روسی وزیر خارجہ سرگئی لاوروف کے ساتھ فون پر بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ یہ دونوں ممالک کی بین الاقوامی ذمہ داری ہے اور یہ چین اور روس کی جامع اسٹریٹجک شراکت داری کا لازمی جزو بھی ہے۔
وانگ نے اس بات پر زور دیا کہ برکس میکانزم وقت کے رجحان کے ساتھ ہم آہنگ ہے جو بہترین توانائی کا مظہر ہے جبکہ 20 سے زائد ممالک نے برکس میں شامل ہونے کی خواہش کا اظہار کیا ہے جس سے اس کی توسیع کے عمل کو ہموار اور لازمی بنا دیا گیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ چین، روس اور دیگر برکس شراکت داروں کے ساتھ مل کر کام کرنے کا خواہاں ہے تاکہ آئندہ برکس سربراہ اجلاس کی میزبانی بارے جنوبی افریقہ کی مدد کی جاسکے اور برکس میکانزم کی صحت مند اور بھرپور ترقی کو فروغ دیا جاسکے۔
وانگ نے کہا کہ رواں سال مارچ میں چینی صدر شی جن پھنگ کے دورہ روس کے بعد سے دونوں ممالک کے درمیان اسٹریٹجک کوآرڈینیشن اور عملی تعاون میں پیش رفت ہوئی ہے۔ دوطرفہ تجارت کا حجم ایک نئی بلندی پر پہنچ گیا ہے، توانائی کے شعبے میں تعاون مسلسل جاری ہے اور عملے کے تبادلے تیزی سے دوبارہ شروع ہوئے ہیں۔
لاوروف نے کہا کہ روس مارچ میں چینی صدر شی جن پھنگ کے دورہ روس کی اہم کامیابیوں کو عملی جامہ پہنانے، اسٹریٹجک تعاون کو مزید مستحکم کرنے اور دوطرفہ تعلقات میں مزید نتائج کے لئے عملی تعاون کو گہرا کرنے بارے چین کے ساتھ مل کر کام کرنے کا خواہاں ہے۔