بیجنگ (شِنہوا) چین میں رواں سال کے پہلے 8 ماہ کے دوران پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ (پی پی پی ) کے 386 نئے منصوبوں کا اندراج کیا گیا ہے۔
وزارت خزانہ کے سرکاری اعدادو شمار کے مطابق اس عرصہ کے دوران ٹرانسپورٹ کے شعبے میں 239.9 ارب یوآن (تقریباً 34.53 ارب امریکی ڈالر) کی مجموعی سرمایہ کاری کے ساتھ پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ کے منصوبےشامل کیے گئے ہیں جو کہ تمام شعبوں میں ہونے والی نئے منصوبوں کی سب سے بڑی سرمایہ کاری ہے۔
اگست کے دوران پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ کے تحت مجموعی طور پر 48 نئے منصوبے شامل کیے گئے ہیں جن میں سے 25 منصوبے کم کاربن اور آلودگی کی روک تھام اور اس پر قابو پانے سے متعلق ہیں۔
حکومت اور نجی کمپنیوں کےمابین پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ ایک باہمی سرمایہ کاری کے ماڈل کے طور پر کام کرتی ہے۔
حالیہ برسوں کے دوران چینی حکام پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ ماڈلز کے ذریعے بنیادی ڈھانچے اور سرکاری کاموں کی فنڈ نگ کی راہیں تلاش کر رہے ہیں جس کا مقصد مقامی حکومتوں پر قرضوں کا بوجھ کم کرنا اور نجی سرمایہ کاری کے لیے نئے مواقع فراہم کرنا ہے۔
وزارت خزانہ کے مطابق سال 2014 سے رواں سال اگست کے آخر تک چین کے پاس پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ کے 10 ہزار 306 منصوبے موجود تھے جن کی مجموعی سرمایہ کاری 164 کھرب یوآن تھی۔