بیجنگ (شِنہوا) چینی حکام نے مارچ 2023 تک علاقائی جامع اقتصادی شراکت داری معاہدے کے تحت 2 لاکھ 1 ہزار 700 سرٹیفکیٹ آف اوریجن جاری کئے۔
چائنہ کونسل برائے فروغ بین الاقوامی تجارت کے ترجمان وانگ لین جی نے ایک پریس کانفرنس میں بتایا کہ ان سرٹیفکیٹس کی مجموعی برآمدی مالیت 8.41 ارب امریکی ڈالرز تھی۔ توقع ہے کہ اس سے علاقائی جامع اقتصادی شراکت داری ممالک میں درآمد شدہ چینی مصنوعات پر محصولات 12 کروڑ 60 لاکھ امریکی ڈالرز کی کمی ہوگی۔
وانگ نے کہا ہے کہ کونسل نے معاہدے پر عملدرآمد کے آغاز کے بعد سے مقامی حکام ، صنعتوں اور کاروباری اداروں کو مواقع سے فائدہ اٹھانے اور علاقائی جامع اقتصادی شراکت داری ممالک کے ساتھ تجارت اور سرمایہ کاری تعاون بڑھانے میں معاونت کی ہے۔ یہ معاہدہ یکم جنوری 2022 سے نافذالعمل ہے۔
وانگ نے کہا کہ علاقائی جامع اقتصادی شراکت داری سرٹیفکیٹ کا زیادہ سے زیادہ کاروباری اداروں نے خیرمقدم کیا اور اس سے چین کی غیرملکی تجارتی کمپنیوں کو عالمی مارکیٹ سے آرڈر کے حصول میں ٹھوس فوائد ملے۔
وانگ نے کہا کہ رواں سال کی پہلی سہ ماہی میں 45 ہزار 700 علاقائی جامع اقتصادی شراکت داری سرٹیفکیٹ جاری کئے گئے جو گزشتہ برس کی نسبت 105.54 فیصد زائد ہے اس کی مجموعی مالیت 1.64 ارب امریکی ڈالرز تھی۔
سرٹیفیکٹ آف اوریجن بین الاقوامی تجارتی لین دین میں بڑے پیمانے پراستعمال ہونے دستاویز ہے۔
اس میں یہ بات کی وضاحت کی جاتی ہے کہ فہرست میں شامل مصنوعات کسی خاص ملک میں تیاری کے معیار پر پوری اترتی ہے۔ ان سرٹیفکیٹس کا اجراء وسیع پیمانے پر غیرملکی تجارت کا پیمانہ تصور کیا جاتا ہے۔