• Dublin, United States
  • |
  • Dec, 25th, 24

شِنہوا پاکستان سروس

چین۔ ملائیشیا تعلقات نے خطے میں مثال قائم کی ہے، چینی وزیراعظم لی چھیانگتازترین

June 19, 2024

کوالالمپور(شِنہوا) چینی وزیراعظم لی چھیانگ نے کہا کہ چین ۔ ملائیشیا تعلقات علاقائی ممالک کے درمیان تعلقات میں سب سے آگے ہیں اور انہوں نے باہمی تعلقات میں ایک معیار و مثال قائم کی ہے۔

چینی وزیراعظم نے یہ بات بدھ کو ملائیشیا کے وزیر اعظم انورابراہیم سے ملاقات میں کہی۔ چینی وزیراعظم کا جنوب مشرقی ایشیائی ملک کا یہ پہلا سرکاری دورہ ہے۔

لی چھیانگ نے کہا کہ رواں سال چین ۔ ملائیشیا سفارتی تعلقات کے قیام کی 50 ویں سالگرہ ہونے کے ساتھ چین ۔ ملائیشیا دوستی کا سال بھی ہے۔ گزشتہ نصف صدی میں عالمی بدلتے منظرنامے کا ان تعلقات پر کوئی اثر نہیں ہوا ہے۔ چین اور ملائیشیا ہمیشہ مخلصانہ دوستی، باہمی مفید تعاون اور باہمی سیکھنے کے لئے پرعزم رہے ہیں اور ان کے تعلقات مسلسل آگے بڑھ رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ گزشتہ برس چینی صدر شی جن پھنگ اور وزیر اعظم انور ابراھیم نے مشترکہ مستقبل کے ساتھ چین ۔ ملائشیا براداری کی مشترکہ تعمیر پر اہم اتفاق رائے کرکے نئے دور میں دوطرفہ تعلقات میں پیشرفت کا خاکہ تیار کیا۔

چینی وزیراعظم نے کہا کہ چین ملائشیا کے ساتھ ملکر اپنی خارجہ پالیسیوں میں دوطرفہ تعلقات کو ترجیح دینے اور سفارتی تعلقات کی 50 ویں سالگرہ کے موقع سے فائدہ اٹھاتے ہوئے مشترکہ مستقبل کے ساتھ چین۔ ملائشیا برادری کی تعمیر میں تیزی لانے، قریبی اعلیٰ سطح کے تبادلے برقرار رکھنے، مختلف شعبوں میں تعاون گہرا کرنے اور دونوں ممالک میں جامع اسٹریٹجک شراکت داری میں مسلسل پیشرفت کے لئے تیار ہے۔

لی نے کہا کہ چین ملائشیا کے ساتھ ملکر کام کرنے کو تیار ہے تاکہ ترقیاتی حکمت عملی کو زیادہ قریب سے ہم آہنگ کرکے ان کے  مواقع سے مکمل استفادہ حاصل کیا جاسکے۔

چین ملائیشیا کے ساتھ مل کر تجارت اور سرمایہ کاری کے پیمانے کو وسعت دیتے ہوئے مشرقی ساحلی ریل لنک اور "دو ممالک، جڑواں پارکس" جیسے بڑے منصوبوں کی تعمیر کو آگے بڑھانے ، لاجسٹکس جیسے شعبوں میں تعاون کو فروغ دینے، توانائی، مصنوعی ذہانت، ڈیجیٹل اکانومی ، ریلوے سازو سامان اورغربت میں کمی میں تعاون کو مضبوط بنانے کے لیے تیار ہے تاکہ باہمی مفید تعاون کو بہتر طریقے سے حاصل کیا جا سکے۔

انہوں نے دونوں فریقوں پر علاقائی جامع اقتصادی شراکت داری کے اعلیٰ معیار کے نفاذ کو فروغ دینے اور چین-آسیان آزاد تجارتی علاقے کے ورژن 3.0 کے لیے جلد از جلد مذاکرات مکمل کرنے پر زور دیا تاکہ بڑے پیمانے پر خطے اور دنیا میں امن، استحکام، خوشحالی اور ترقی میں مشترکہ کردار ادا کیا جا سکے۔