• Dublin, United States
  • |
  • Jan, 13th, 25

شِنہوا پاکستان سروس

چین میں حیاتیاتی تہذیب کا فروغ دوسرے ممالک کے لئے مثال ہے، روسی ماہرتازترین

August 16, 2023

ماسکو(شِنہوا) ایک روسی حیاتیاتی ماہر نے کہا ہے کہ چین کی جانب سے ماحولیاتی تہذیب کے مسلسل فروغ نے بڑی کامیابیاں حاصل کی ہیں اور دنیا بھر کی توجہ اپنی جانب مبذول کرائی ہے۔

چین۔ روس دوستی، امن اور ترقیاتی کمیٹی کی حیاتیاتی  کونسل کے روسی چیئرمین اولیگ ڈیریپاسکا نے شِنہوا کو ایک حالیہ انٹرویو میں بتایا کہ چین بتدریج قابل تجدید توانائی کی ترقی میں ایک عالمی رہنما بن گیا ہے جس نے دنیا بھر کے ممالک کی سبز ترقی کے لئے قابل قدر مثال فراہم کی ہے۔

ڈیریپاسکا نے کہا کہ چین کا حیاتیاتی  تہذیب کا تصور بلاشبہ آج بہت اہمیت کا حامل ہے اور پہلے سے کہیں زیادہ متعلقہ ہے۔ 

ڈیریپاسکا نے مزید کہا کہ یہ تصور معاشی ترقی کے طریقہ کار کو تبدیل کرنے کی ضرورت کی عکاسی کرتا ہے جس سے معاشی ترقی کے معیار کو بہتر بنانے، نئی مارکیٹس کی تشکیل، نئی ملازمتیں پیدا کرنے اور سرمایہ کاری کو راغب کرنے میں معاونت ملے گی۔

انہوں نے کہا کہ چین نے فعال طور پر صاف ستھری پیداوار، سبز اور کم کاربن ٹیکنالوجیز کی اپ گریڈیشن اور معاشی و سماجی ترقی کی جامع سبز تبدیلی کو آگے بڑھایا ہے۔

ڈیریپاسکا نے مزید کہا کہ چین نے سب سے بڑی قابل تجدید توانائی کی صلاحیت قائم کرنے کے ساتھ ساتھ برقی گاڑیوں اور چارجنگ انفراسٹرکچر کے لئے سب سے بڑی مارکیٹ تعمیر کی ہے۔

چین سائنسی وتکنیکی جدت سازی اور تحقیق اور ترقی میں بھاری سرمایہ کاری کر رہا ہے جو قابل تجدید توانائی کی عالمی ترقی کی قیادت کر تاہے۔

انہوں نے کہا کہ حیاتیات اور ماحولیات کے شعبے میں تعاون ایک کمیونٹی کے فریم ورک کے اندر روس اور چین کے تعلقات کی ترقی کا ایک اہم حصہ ہے جس میں بنی نوع انسان کا مشترکہ مستقبل ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ پائیدار اقتصادی ترقی کے ماڈل کی تعمیر کے بغیر ایک ہم آہنگ، پرامن اور محفوظ معاشرے کی تعمیر ناممکن ہے جس میں آ ئندہ نسلوں کے مفادات کو مدنظر رکھا جائے۔