بیجنگ (شِنہوا) چین کی صارفین کی مارکیٹ نے گزشتہ دہائی کے دوران تیزی سے ترقی کی ہے، اور اس کا ڈھانچہ زیادہ متوازن ہوتاجا رہا ہے، جبکہ نئی کاروباری صورتیں فروغ پارہی ہیں۔
قومی شماریات بیورو کی جانب سے جاری کردہ ایک سرکاری رپورٹ کے مطابق ملک میں کھپت کی مضبوطی کے ایک اہم اشاریے اشیائے خوردو نوش کی خوردہ فروخت نے سال 2021 میں 440 کھرب یوآن (تقریباً 63 کھرب امریکی ڈالرز) کی بلند ترین سطح کو چھو لیا، جبکہ یہ سال 2012 کے اعداد و شمار سے 2.1 گنا زیادہ ہے۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ چین نے اپنی اقتصادی ترقی کو ایک معقول حد کے اندر رکھا ہوا ہے جس کی وجہ سے ذاتی آمدنیوں میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے، رپورٹ میں واضح کیا گیا ہے کہ ملک کی صارفین کی مارکیٹ میں عظیم صلاحیت اور لچک موجود ہے۔
اعداد و شمار سے ظاہر ہوتا ہے کہ نوول کرونا وائرس کی وجہ سے آنے والی مشکلات کے باوجود سال 2021 میں چین کی اشیائے ضروریہ کی کل خوردہ فروخت میں گزشتہ سال کی نسبت 12.5 فیصد اضافہ ہوا، جبکہ 2020 تا 2021 عرصہ کے دوران اوسطاً سالانہ شرح نمو 3.9 فیصد تک پہنچ گئی ہے۔
تیزی کے ساتھ شہری طرز زندگی اپنانے میں پیش رفت کی بدولت چین کی شہری کھپت میں گزشتہ دہائی کے دوران مستحکم ترقی ہوئی ہے۔
سال 2013 سے لے کر 2021 کی مدت کے دوران شہری علاقوں میں اشیائے صرف کی خوردہ فروخت میں ہر سال اوسطاً 8.1 فیصد اضافہ ہوا۔