بیجنگ (شِنہوا) ایک سینئر چینی عہدیدار نے کہا ہے کہ ملک کا حیاتیاتی اور ماحولیاتی نظام بہتر بنانے میں مشترکہ کوششوں سے گزشتہ ایک عشرے میں خوبصورت چین انیشی ایٹو کو فروغ دینے میں بڑی پیشرفت ہوئی ہے۔
کمیونسٹ پارٹی آف چائنہ کی 20 ویں قومی کانگریس کے موقع پر ایک پریس کانفرنس میں حیاتیات اور ماحولیات کے نائب وزیر ژائی چھنگ نے کہا ہے کہ چین نے 2012 سے ماحولیاتی تحفظ اور سبز ترقی میں معجزے حاصل کئے ہیں۔
ژائی نے کہا کہ ہوا، پانی اور مٹی کی آلودگی کے خلاف مہم کے ٹھوس نتائج ملے۔ 2021 میں پریفیکچر سطح پر یا اس سے اوپر چینی شہروں میں ہوا کے خطرناک ذرات پی ایم 2.5 میں 2015 کے مقابلے میں 34.8 فیصد کم ہوگئی۔
ماحولیاتی بحالی اور تحفظ میں تمام سطح پر قدرتی ذخائر کا کل رقبہ چین کے مجموعی زمینی علاقہ کا تقریباً 18 فیصد ہے اور اس میں 5 قومی پارک قائم کئے گئے ہیں۔
ژائی نے مزید کہا کہ 300 سے زائد اقسام کے نایاب اور خطرے سے دوچار جنگلی جانوروں اور پودوں کو بحال کیا گیا اور بڑھایا گیا ہے۔
ژائی نے کہا کہ ملک کی سبز، گردشی اور کم کاربن کی ترقی میں بھی ٹھوس پیشرفت ہوئی ہے۔
چین میں کاربن ڈائی آکسائیڈ کے فی یونٹ اخراج میں 2021 میں 2012 کی نسبت 34.4 فیصد کمی ہوئی اور اس عرصے میں بنیادی توانائی کی کھپت میں کوئلے کا حصہ 68.5 فیصد سے کم ہوکر 56 فیصد رہ گیا۔
ژائی نے کہا کہ مستقبل کو نگاہ میں رکھتے ہوئے چین حیاتیات اور ماحولیات کا معیار مزید بہتربنائے گا ، معاشی اور معاشرتی ترقی میں جامع سبز تبدیلی کو فروغ دے گا اور جدید ماحولیاتی انتظام قائم کرنے اور بہتر بنانے میں پیشرفت کرے گا۔