اقوام متحدہ(شِنہوا) چین نے کہا ہے کہ اس کی جوہری حکمت عملی اور پالیسی دیرینہ اور اعلیٰ سطح کے استحکام، تسلسل اور مستقبل کے اندازوں کے ساتھ مطابقت رکھتی ہے۔
چین کے سفیر برائے تخفیف اسلحہ امور لی سونگ نے کہا کہ ہماری جوہری حکمت عملی اور پالیسی جوہری ہتھیار رکھنے والے ممالک سے منفرد ہے کیونکہ یہ سب سے زیادہ ذمہ دار اور شفاف ہے۔
لی نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کی فرسٹ کمیٹی کی جوہری ہتھیاروں سے متعلق ہونے والی بحث میں کہا کہ چین نے مسلسل جوہری ہتھیاروں کی مکمل روک تھام اور مکمل تلفی کی وکالت کی ہے۔
انہوں نے کہا کہ چین کا کسی بھی وقت اور کسی بھی حالت میں جوہری ہتھیاروں کے استعمال میں پہل نہ کرنے اورغیرجوہری ممالک یا جوہری ہتھیاروں سے پاک علاقوں کے خلاف غیر مشروط طور پر جوہری ہتھیاروں کے استعمال یا استعمال کی دھمکی نہ دینے کا پختہ عزم ہے۔انہوں نے کہا کہ چین کی جوہری صلاحیت قومی سلامتی کے دفاع کے لیے ضروری کم سے کم سطح پر ہے اور وہ کسی دوسرے ملک کے ساتھ جوہری ہتھیاروں کی دوڑ میں شامل نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ بعض ممالک نے، مذموم مقاصد کے تحت، حال ہی میں چین کی جوہری پالیسی اور جوہری صلاحیتوں کے بارے میں بے بنیاد قیاس آرائیاں اور بہتان تراشی کی ہے۔انہوں نے کہا کہ وہ "یہاں، اس بات پر زور دینا چاہیں گے کہ چین کی جوہری حکمت عملی، پالیسی اور متعلقہ طرز عمل کھلا اور شفاف، سنجیدہ اور ذمہ دارانہ ہیں،یہ حکمت عملی اور پالیسی تبدیل نہیں ہوگی اور نہ ہی ان قیاس آرائیوں اور الزامات سے ہم متاثر ہوں گے۔