یاؤاندے (شِنہوا) کیمرون کے ایک معروف قانون ساز نے کہا ہے کہ چین کی حیران کن پیش رفت اور ترقی اس حقیقت کا اظہار ہے کہ وہ جمہوریت کے مضبوط ماڈل پرعمل پیرا ہے۔
کیمرون کی قومی اسمبلی کے ڈپٹی اسپیکر تھیوڈور داتوو نے شِنہوا سے ایک حالیہ انٹرویو میں کہا کہ چینی جمہوریت نے عام افراد میں اپنی برادریوں اور معاشرے کو چلانے میں زیادہ سے زیادہ شرکت کی گنجائش پیدا کی ہے۔
انہوں نے کہا کہ چین میں جمہوریت صرف فیصلہ سازی تک محدود نہیں بلکہ یہ ملکی ترقی پر بھی توجہ مرکوز کرتی ہے۔
داتوو نے کہا کہ ادارہ جاتی انتظامات کے تحت پورے عمل میں عوامی جمہوریت، جمہوری انتخابات، مشاورت، فیصلہ سازی، انتظام اور نگرانی کے درمیان حقیقی رابطے ممکن بناتی ہے۔
سینئر قانون ساز نے کہا کہ دنیا میں صرف ایک ہی قسم کا جمہوری نظام نہیں ہوسکتا، کیونکہ ملکوں کی تاریخ اور ثقافتیں مختلف ہیں۔ ہر ملک کو ایک ایسا جمہوری نظام وضع کرنا چاہیے جو اس کے اپنے حالات کے موافق ہو۔
انہوں نے مزید کہا کہ کسی بھی حکمرانی کا مقصد عوام کی ترقی اور فلاح و بہبود ہوتا ہے۔