اقوام متحدہ(شِنہوا) اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتریس نے کہاہے کہ چینی صدر شی جن پھنگ کی طرف سے تجویز کردہ گلوبل ڈویلپمنٹ انیشیٹو(جی ڈی آئی) پائیدار ترقی کے اہداف (ایس ڈی جیز)کے حصول میں معاون ہے۔ جی ڈی آئی کے گروپ آف فرینڈز کے وزارتی اجلاس سے ویڈیوخطاب کرتے ہوئے اقوام متحدہ کے سربراہ نے کہا کہ مشترکہ چیلنجز سے نمٹنے اور زیادہ پائیدار اور جامع مستقبل کی طرف منتقلی کو تیز کرنے کے لیے جامع گلوبل ڈویلپمنٹ انیشیٹو ایک قابل قدر شراکت ہے۔
گوتریس نے کہا کہ چینی رہنما نے پائیدار ترقی کے اہداف کے حصول کی جانب عالمی کوششوں کی بحالی میں مدد کے لیے جی ڈی آئی کی تجویز پیش کی،تب سے، یہ گروپ آف فرینڈز بڑھ کر 60 رکن ممالک تک پہنچ گیا ہے انہوں نے کہا کہ آگے بڑھ کر آج اور آنے والی نسلوں اور اس سیارہ زمین جس پر ہم سب کا انحصار ہے، کی فلاح و بہبود کے لیے ایس ڈی جیز کو دوبارہ ٹریک پر لانے کے لیے مل کر کام کریں۔
اقوام متحدہ کے سربراہ نے کہا کہ دنیا کو آپ کے تعاون اور مدد کی ضرورت ہے۔ ہمیں کوویڈ-19 سے لے کر سپلائی چین میں مسلسل رکاوٹوں اور زندگی کی گزر بسر کی لاگت میں تباہ کن اضافے سے لے کرموسمیاتی ایمرجنسی تک ،غریبوں اور بھوک کا شکار افراد کی بڑھتی ہوئی تعداد سے لے کر لاکھوں طلباء کے لیے اسکول کی تعلیم میں آںے والی رکاوٹوں ، بگڑتی ہوئی عدم مساوات سے لے کر بڑھتی ہوئی سماجی بدامنی تک کے بحرانوں کا سامنا ہے۔سیکرٹری جنرل نے کہا کہ پائیدار ترقی کے اہداف چیزوں کو درست کرنے کے لیے ہمارا ایک خاکہ ہیں۔ ان کے حصول کے لیے، ہمیں یکجہتی اور ایک نئی کثیرالجہتی کی ضرورت ہے۔ ترقی پذیر ممالک کو پائیدار بحالی کے منصوبوں پر عملدرآمد کے لیے وسیع مالیاتی مدد اور مالی وسائل کی ضرورت ہے۔
چینی صدر شی جن پھنگ نے گزشتہ سال ستمبر میں اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے 76ویں اجلاس سے ویڈیو خطاب کے ذریعے جی ڈی آئی کی تجویز پیش کی تھی، جس کا مقصد کوویڈ-19 کی وبا کے شدید معاشی نقصانات کے تناظر میں عالمی ترقی کو متوازن، مربوط اور جامع ترقی کی نئی منزل سے ہمکنار کرنا ہے۔