اقوام متحدہ(شِنہوا) اقوام متحدہ میں چین کے ایلچی نے غذائی تحفظ کو یقینی بنانے کے لیے جامع اقدامات پر زور دیاہے۔اقوام متحدہ میں چین کے نائب مستقل نمائندے دائی بنگ نے غذائی تحفظ کے حوالے سے سلامتی کونسل کے ایک اجلاس میں اظہار خیال کرتے کہا کہ پائیدار امن اور سلامتی کے کے لیے ایک اہم عنصر کے طور پرخوراک کی موثر فراہمی کو یقینی بنانا بین الاقوامی برادری کے سامنے ایک دیرینہ چیلنج ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہمیں پرسکون اورعملیت پسند رہنا چاہیے، ہنگامی معاملات کو حل کرنے اوربھوک ختم کرنے کے موجودہ اورطویل مدتی اہداف کو حاصل کرنے کے لیے توجہ مرکوز کرنی چاہیے۔
چینی سفیر نے کہا کہ مسلح تنازعات سے زرعی پیداوار کو نقصان اور زرعی شعبے کا بنیادی ڈھانچہ تباہ ہوجاتا ہے جس سے تجارت اور خوراک کی فراہمی میں رکاوٹ نقل مکانی کا سبب بنتی ہے،اور اس صورتحال سے غذائی تحفظ کے مقامی حالات براہ راست خراب ہوتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ جب تک تنازعات اورجنگیں رہیں گی، مقامی آبادی بھوک کا شکار رہے گی۔عالمی برادری کو ہاٹ اسپاٹ مسائل کے سیاسی تصفیے کوبھرپور طریقے سے فروغ دیتے ہوئے غذائی تحفظ کو یقینی بنانے کے لیے پرامن اور محفوظ ماحول فراہم کرناہوگا۔انہوں نے مستحکم اورہموارصنعتی اورسپلائی چین کو یقینی بنانے کی ضرورت پر بھی زور دیا۔