اسلام آباد(شِنہوا) بیلٹ اینڈ روڈ منصوبہ (بی آر آئی) پاکستان سمیت دنیا بھر کے ممالک میں لوگوں کے حالات زندگی کو بہتربنا کرعالمی اقتصادی ترقی اورانسانی حقوق کی صورتحال کو فروغ دے رہا ہے۔
اسلام آباد میں انسٹی ٹیوٹ آف پیس اینڈ ڈپلومیٹک اسٹڈیز کے ڈائریکٹرمحمد آصف نور نےشِنہوا کے ساتھ ایک انٹرویو میں کہا کہ بی آرآئی میں غربت کے خاتمے اور حالات زندگی کو بہتر بنانے کے لیے بنیادی ڈھانچے کی ترقی اورمعیشت کو فروغ دینے پر خصوصی توجہ دی گئی ہے، اس طرح بی آر آئی میں شریک ممالک میں انسانی حقوق کے اہم پہلوؤں میں بہتری لائی جارہی ہے۔
پاکستان کے حوالے سےآصف نور نے کہا کہ بی آر آئی نے چین پاکستان اقتصادی راہداری (سی پیک) کے اپنے اہم منصوبے کے ذریعے پاکستان میں بنیادی ڈھانچے کی ترقی، روزگار، تجارت اور سرمایہ کاری کو فروغ دینے میں اہم کردار ادا کیا ہے، جس سے قومی معیشت مضبوط ہوئی ہے۔
2013 میں شروع کردہ سی پیک ایک راہداری ہے جو پاکستان کی جنوب مغربی گوادر کی بندرگاہ کو چین کے شمال مغربی سنکیانگ ویغور خود اختیار علاقے میں کاشغر سے جوڑتی ہے، سی پیک میں توانائی، ٹرانسپورٹ اور صنعتی تعاون نمایاں ہے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان میں چینی سرمایہ کاری سے توانائی اور نقل و حمل کے موجودہ بنیادی ڈھانچے کی تعمیر تیز ہوئی ہے، جس سے توانائی کی قلت میں کمی آئی اور رابطوں میں اضافہ ہوا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ اپ گریڈ شدہ انفراسٹرکچر سے پاکستان میں کاروباری اداروں کو مدد ملی ہے اور عام شہریوں کامعیار زندگی بہت بہتر ہوا ہے۔
اس بات کو اجاگر کرتے ہوئے کہ اقتصادی تنوع اور نئی منڈیوں تک رسائی اب ایک حقیقت بن چکی ہے آصف نورنے بتایا کہ بی آر آئی سے نئے تجارتی راستے اور مواقع پید اہوئے ہیں جو ملک کی مجموعی گھریلو پیداوار میں اضافہ کریں گے۔