بیجنگ (شِنہوا) چین نے اس امید کا اظہار کیا ہے کہ جزیرہ نما کوریا کے مسائل سے متعلقہ تمام فریق صبروتحمل کا مظاہرہ کریں گے اور یہ کہ وہ مسائل کے سیاسی حل میں سہولت فراہم کرنے کے لیے اپنا تعمیری کردار جاری رکھے گا۔
عوامی جمہوریہ کوریا (ڈی پی آر کے) نے منگل کے روز ایک جاسوس سیٹلائٹ کو کامیابی سے مدار میں بھیجنے کا اعلان کیا تھا۔ جس پر امریکہ، جاپان اور جنوبی کوریا نے کہا کہ وہ سخت جوابی اقدامات اٹھائیں گے کیونکہ سیٹلائٹ کو بیلسٹک میزائل ٹیکنالوجی کے ساتھ لانچ کیا گیا، جس کے بارے میں ان کا کہنا ہے کہ یہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی متعلقہ قراردادوں کی خلاف ورزی ہے۔ وزارت خارجہ کی ترجمان ماؤ ننگ نے بدھ کو ایک پریس بریفنگ میں کہا کہ چین نے ڈی پی آر کے کے اعلان اور متعلقہ فریقوں کے ردعمل کو نوٹ کیا ہے۔ ترجمان نے کہا کہ جزیرہ نما کوریا کی صورتحال آج ایک وجہ سے اس مقام پر پہنچ گئی ہے۔
ماؤ نے کہا کہ جزیرہ نما میں امن اور استحکام کو برقرار رکھنا اور مسائل کے سیاسی حل کو فروغ دینا تمام علاقائی ممالک کے مشترکہ مفاد میں ہے۔