اقوام متحدہ(شِنہوا)اقوام متحدہ میں چین کے مستقل نمائندے فو چھونگ نے مزید پر امن اور محفوظ سائبر سپیس کی تعمیر پر زور دیا ہے۔
فو نے سائبر سکیورٹی پر سلامتی کونسل کی بریفنگ میں کہا کہ سائبر سپیس دنیا سے گہرے طور پر جڑا ہوا ہے اور انسانی معاشرے کی ترقی کا اہم جز ہے۔ انہوں اس بات پر زور دیا کہ سائبر سپیس کو کبھی بھی نیا میدان جنگ نہیں بننا چاہیے۔
انہوں نے سائبر سپیس کو فوجی کارروائیوں کا دائرہ بنانے کے اقدامات، جارحانہ سائبر فوجی صلاحیتوں کو تیار کرنے اور سائبر فوجی اتحاد بنانے کو تنقید کا نشانہ بنایا۔
انہوں نے خبردار کیا کہ ایسے اقدامات باہمی اعتماد کو نقصان پہنچائیں گے اور سائبر سپیس میں تنازعات کو بڑھائیں گے۔
انہوں نے کہا کہ زیادہ عالمگیر فائدہ مند اور خوشحال سائبر سپیس قائم کی جائے جہاں ڈیجیٹل اور سائبر معیشتیں عالمی اقتصادی ترقی میں مدد دے سکیں۔
فو نے تمام ممالک پر زور دیا کہ وہ انفارمیشن اینڈ کمیونیکیشن ٹیکنالوجی (آئی سی ٹی) کو فروغ دینے اور آئی سی ٹی صنعتی چینز کی حفاظت کو یقینی بنانے کے لیے مزید فعال، کھلی، مربوط اور جامع پالیسیاں اپنائیں۔
انہوں نے گروہوں کی تشکیل، تکنیکی غلبہ کے حصول اور دوسرے ممالک کی ترقی میں مداخلت کے طریقوں پر تنقید کی۔
انہوں نے خودمختاری، مساوات اور اندرونی معاملات میں عدم مداخلت کے اقوام متحدہ کے چارٹر کے اصولوں پر عمل کرنے پر زور دیا اور سائبر سپیس میں بین الاقوامی اتفاق رائے کو قانونی طور پر پابند اصولوں میں منتقل کرنے کی اہمیت پر زور دیا۔