• Columbus, United States
  • |
  • Jan, 11th, 25

شِنہوا پاکستان سروس

چین کا مالی کی انسداد دہشت گردی و استحکام کی کوششوں کے لیے تعاون بڑھانے پر زورتازترین

April 13, 2023

اقوام متحدہ(شِنہوا) چین نے مالی کی انسداد دہشت گردی کی کوششوں کے لیے بین الاقوامی حمایت کا مطالبہ کیا ہے۔

مالی میں اقوام متحدہ کے کثیر جہتی مربوط استحکام مشن (ایم آئی این یو ایس ایم اے) کے بارے میں سلامتی کونسل کی بریفنگ کے دوران اقوام متحدہ میں چین کے مستقل نمائندے ژانگ جون نے دہشت گردی کے خاتمے اور استحکام کو برقرار رکھنے کے لیے مالی کی کوششوں  کے لیے بین الاقوامی حمایت کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے اسے اولین ترجیح قرار دیا۔ 

انہوں نے کہا کہ مالی کی حکومت بھرپور طریقے سے انسداد دہشت گردی کی کارروائیاں کر رہی ہے  جس نے  مرکزی علاقوں کو مستحکم کرنے کے لیے ایک حکمت عملی کا آغاز کیا ہے اور علاقائی صورت حال کو بہتر بنانے اور اپنے لوگوں کی حفاظت اور سلامتی کو یقینی بنانے کے لیے بھرپور کوششیں کی ہیں۔ اس طرح کی کوششیں ہمارے لئے قابل ستائش ہیں۔

انہوں نے  کہا کہ مالی کیلئے  سازوسامان، انٹیلی جنس اور لاجسٹکس کے ساتھ ساتھ دیگر شعبوں میں امداد میں اضافہ کیا جانا چاہیے۔

سفیر نے کہا کہ مالی میں اقوام متحدہ کے کثیر جہتی مربوط استحکام مشن کو سلامتی کونسل کی جانب سے دی گئی ذمہ داری کو مؤثر طریقے سے پورا کرنا چاہیے اور ہمہ جہت تعاون فراہم کرنا چاہیے۔

ژانگ نے کہا کہ کچھ ممالک نے انسانی حقوق کے معاملے پر بات کی۔ ہمارا ماننا ہے کہ انسداد دہشت گردی کی کارروائیوں کا حتمی مقصد شہریوں کے جان و مال کے تحفظ اور دیگر بنیادی انسانی حقوق کا تحفظ ہے۔ ہمیں انسداد دہشت گردی کی کارروائیوں میں مداخلت کے لیے انسانی حقوق کو سیاسی آلہ کے طور پر استعمال کرنے پر اعتراض ہے۔ 

انہوں نے کہا کہ ہم انسانی حقوق کو انسداد دہشت گردی میں تعاون اور مدد سے جوڑنے کے حق میں نہیں ہیں۔ ایسا کرنا مالی کی خودمختاری میں مداخلت کے مترادف ہو گا اور درحقیقت انسانی حقوق کے تحفظ کے لیے نقصان دہ ہو گا۔

 ژانگ نے امن معاہدے کے نفاذ کو فروغ دینے کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ یہ مالی میں امن اور استحکام کو برقرار رکھنے کے لیے اہم ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہم مالی حکومت اور دیگر دستخط کنندگان کی جانب سے مشترکہ کوششوں کے منتظر ہیں۔ ہم الجزائر کی ثالثی پر اس کی تعریف اور حمایت کرتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ فریقین کو اپنے وعدوں کو مؤثر طریقے سے پورا کرنا چاہیے اور قومی خودمختاری، سلامتی اور اتحاد کو برقرار رکھنے کے لیے ایک دوسرے کے خدشات دور کرنے اور اپنے اختلافات کو حل کرنے کے لیے اعلیٰ سطحی مذاکرات جیسے اقدامات کو اپنانا چاہیے۔