اقوام متحدہ(شِنہوا)اقوام متحدہ میں چین نے سلامتی کونسل سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ جنوبی سوڈان پر عائد پابندیاں فوری طور پر ہٹائے تاکہ ملک میں شہریوں کے تحفظ کو آسان بنایا جا سکے۔
اقوام متحدہ میں چین کے مستقل مشن کے ناظم الامور دائی بنگ نے سلامتی کونسل کے اجلاس کو بتایا کہ حال ہی میں جنوبی سوڈان کے بالائی نیل، جونگلی اور استوائی سمیت کئی علاقوں میں تشدد میں اضافہ دیکھا گیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ چین تمام متعلقہ فریقوں سے فوری طور پر دشمنی ختم کرنے اور اپنے اختلافات کو بات چیت اور مذاکرات کے ذریعے حل کرنے کا مطالبہ کرتا ہے۔
دائی نے کہا کہ نیل راہداری میں حکومت کی جانب سے سیکورٹی فورسز کی تعیناتی سے مقامی صورتحال کو مستحکم کرنے میں مدد ملی ہے جس یہ پوری طرح ظاہر ہوتا ہے کہ ملک کی سیکورٹی اس کی حکومت کو برقرار رکھنی چاہیے۔
دائی نے کہا کہ جنوبی سوڈان پر سلامتی کونسل کی پابندیوں نے شہریوں کے تحفظ کے لیے حکومت کی حفاظتی صلاحیت کو محدود کر دیا ہے جنہیں فوری طور پر ہٹایا جانا چاہیے۔
ایلچی نے کہا کہ سال 2023 جنوبی سوڈان کے لیے انتہائی اہم ہے کیونکہ یہ ملک از سر نو معاہدے پر عمل درآمد کر رہا ہے اور سیاسی منتقلی کو آگے بڑھا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس نازک وقت میں بین الاقوامی برادری کو صبر و تحمل کا مظاہرہ کرتے رہنا چاہیے اور جنوبی سوڈان کے ساتھ مزید تعاون اور اسکی حوصلہ افزائی کرنی چاہیے تاکہ اسے سمجھوتے پرعمل درآمد میں مشکلات اور ٹھوس اقدامات کے ساتھ انتخابی تیاریاں کرنے میں مدد مل سکے۔