• Dublin, United States
  • |
  • Dec, 23rd, 24

شِنہوا پاکستان سروس

چین کا بیلٹ اینڈ روڈ منصوبہ عراق کی تعمیر نو میں معاون ہے، عراقی ماہرینتازترین

May 28, 2023

بغداد (شِنہوا) بغداد میں قائم المستنصریہ یونیورسٹی کے پروفیسر عقیل ہمدان نے کہا ہے کہ چین جنگ کے بعد عراق کی تعمیر نو میں خاص طور پر چین کے مجوزہ بیلٹ اینڈ روڈ اینی شیٹو (بی آر آئی) کے ذریعے اہم کردار ادا کر سکتا ہے۔

پروفیسر نے کہا کہ عراق میں بنیادی ڈھانچہ دہائیوں کی جنگوں، پابندیوں اور معاشی بحرانوں کے باعث خستہ حال ہے۔ انہوں نے اس یقین کا اظہار کیا کہ چینی کمپنیزعراق کی معیشت کی بحالی کے لئے غیر ملکی سرمایہ کاری، ٹیکنالوجی اور سازوسامان کی فوری ضرورت کو پورا کر سکتی ہیں۔

ہمدان نے کہا کہ ہمیں بی آر آئی کی ضرورت ہےکیونکہ یہ ایک ایسا منصوبہ ہے جس کے تحت سڑکوں اور پلوں کی تعمیر ہوتی ہے اور صنعتی  و طبی علاقوں کے ساتھ ساتھ رہائشی شہروں میں ترقی کو فروغ ملتا  ہے۔

 انہوں نے مزید کہا کہ مغربی ممالک نے غیر قانونی طور پر ان کے ملک پر حملہ کر کے قبضہ کیا جبکہ چین خوشحالی کا پیغام لایا ہے۔

ہمدان نے کہا کہ چین کسی ملک پر قبضہ نہیں کرتا ۔ انہوں نے واضح کیا کہ چین باہمی فائدے اور مشترکہ تقدیر کی بنیاد پر دوسرے ممالک کے ساتھ تعلقات استوار کرتا ہے۔

قدیم شاہراہ ریشم پر مرکزی مقام کی حیثیت سے عراق کو چین کا فطری شراکت دار قرار دیتے ہوئے ہمدان نے اس یقین کا اظہار کیا کہ چین ۔عراق تعاون ایشیائی، یورپی اور افریقی براعظموں کے رابطے کو فروغ دے سکتا ہے۔

ہمدان ایک مقامی غیر سرکاری تنظیم دی پاپولر موومنٹ آف دی بیلٹ اینڈ روڈ اینی شیٹو اور  دی پورٹ آف الفاؤ کے فعال رکن بھی ہیں جو ملک کے الفاؤ گریٹ پورٹ منصوبے میں چینی سرمایہ کاری کی حمایت کرتی ہے۔

عراق کے 18 میں سے 15 صوبوں میں سرگرم تنظیم کے ارکان میں سابق سرکاری عہدیدار، اسکالرز، کاروباری افراد اور کارکن شامل ہیں۔