• Dublin, United States
  • |
  • Jan, 11th, 25

شِنہوا پاکستان سروس

چین کا اقوام متحدہ میں مسئلہ فلسطین کے دیرپا حل پر زورتازترین

April 26, 2023

اقوام متحدہ(شِنہوا) چین نے عالمی برادری سے مطالبہ کیا کہ وہ مسئلہ فلسطین کے دیرپا تصفیے کے لیے انتہائی عجلت کے ساتھ کام کرے۔

اقوام متحدہ میں چین کے مستقل نمائندے ژانگ جون نے سلامتی کونسل میں مشرق وسطیٰ پر ایک کھلی بحث میں کہا کہ گزشتہ چند برسوں کے دوران رمضان المبارک کے مقدس مہینے میں مقبوضہ فلسطینی سرزمین کی صورتحال پوری دنیا کے لیے اعصاب شکن بن چکی ہے۔ اس سال مشرقی بیت المقدس اور غزہ میں متواتر کشیدگی کے ساتھ مغربی کنارے میں تشدد میں شدت آئی۔ عالمی برادری اس کی متحمل نہیں ہو سکتی اور نہ ہی اسے بے قابو ہونے دے سکتی ہے۔ اسلئے مسئلہ فلسطین کے ایک جامع، منصفانہ اور دیرپا تصفیے کو فروغ دینے کے لیے زیادہ سے زیادہ سرمایہ کاری کی جانی چاہیے۔

 انہوں نے کہا کہ تشدد اور اشتعال انگیزی کی مخالفت کرنے اور مشترکہ سلامتی کے حصول کی ضرورت ہے۔

انکا کہنا تھا کہ گزشتہ ایک ماہ کے دوران اسرائیلی سکیورٹی فورسز نے متعدد بار مسجد اقصیٰ پر چھاپہ مار کر مسلمانوں کو مارا پیٹا اور وہاں سے بے دخل کیا، رمضان کے امن و سکون کو پارہ پارہ کیا اور نئی کشیدگی کو جنم دیا۔ انہوں نے کہا کہ چین شہریوں کے خلاف تشدد کی تمام کارروائیوں کی مذمت کرتا ہے اور تمام فریقوں سے تحمل سے کام لینے اور بنیاد پرست اور اشتعال انگیز بیان بازی اور اقدامات کو ختم کرنے کا مطالبہ کرتا ہے۔

ژانگ نے کہا کہ فلسطین اور اسرائیل ایسے پڑوسی ہیں جنہیں ایک دوسرے سے دور نہیں کیا جا سکتا۔ ایک فریق کی سلامتی دوسرے کے عدم تحفظ پر مبنی نہیں ہو سکتی۔ بنیادی طور پر تشدد کے سلسلے کے خاتمےاور دیرپا امن قائم کرنے کے لیے، دونوں فریقوں کے جائز سیکورٹی خدشات پر یکساں توجہ دی جانی چاہیے، جنہیں بات چیت اور گفت و شنید کے ذریعے مشترکہ سلامتی حاصل کرنے کی ترغیب دی جانی چاہیے۔

انہوں نے کہا کہ مقبوضہ فلسطینی علاقے میں آبادکاری کی سرگرمیاں غیر قانونی ہیں اور چین اسرائیل پر زور دیتا ہے کہ وہ سلامتی کونسل کی قرارداد 2334 کی تعمیل کرے اور آباد کاری  کی تمام سرگرمیاں مؤثر طریقے سے بند کرے جبکہ یہ بات قابل ذکر ہے کہ بیت المقدس کی حیثیت تبدیل کرنے کے یکطرفہ اقدامات کالعدم ہیں۔ انہوں نے کہا کہ چین بیت المقدس میں مقدس مقامات کی تاریخی حیثیت کے احترام اور ان پر اردن کی نگرانی کا مطالبہ کرتا ہے۔

 ژانگ نے کہا کہ لوگوں کے روزگار کی ضمانت ہونی چاہیے اور فلسطینی اقتصادی ترقی کو فروغ دینا چاہیے۔