کٹھمنڈو (شِنہوا) نیپال کے وزیر اعظم پشپا کمل دہل نے چین کے ساتھ بڑھتے ہوئے تجارتی اور سرمایہ کاری تعلقات کی امید ظاہر کی ہے تاکہ نیپال کو اپنے ترقیاتی اہداف کے حصول میں مدد مل سکے۔
نیپال کے دارالحکومت میں منعقدہ نیپال۔چین سرمایہ کاری اور بزنس فورم 2023 کے افتتاحی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ چین نیپال کا دوسرا سب سے بڑا تجارتی شراکت دار اور براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری کا سب سے بڑا ذریعہ ہے۔
دہل نے کہا کہ انہیں یقین ہے کہ چین کی اقتصادی ترقی سے نیپال کے لئے وسیع تر مواقع کھلیں گے اور متعلقہ برآمدات اور سرمایہ کاری ان کے ملک کی ترقی اور خوشحالی میں مدد کرے گی۔
انہوں نے نیپال کو چینی سیاحوں کے لئے ترجیحی مقام کے طور پر درج کرنے کے چین کے حالیہ اقدام کو سراہتے ہوئے کہا کہ کوویڈ۔ 19 وبائی امراض کے دوران نیپال کے سیاحتی شعبے نے "بہت نقصان" کا سامنا کیا ۔
دہل نے نیپال کی جانب سے ون چائنہ پرنسپل پرعمل پیرا ہونے کا اعادہ کرتے ہوئے اس بات پر زور دیا کہ "یہ ہماری مستقل پالیسی رہی ہے کہ ہم اپنی سرزمین کو اپنے ہمسایہ کے خلاف استعمال نہ ہونے دیں۔
اس موقع پر نیپال میں چین کے سفیر چھن سونگ نے کہا کہ چین نیپال کو اس کی ترقی کی "تیز رفتار ٹرین" میں شامل ہونے اور بیلٹ اینڈ روڈ انیشی ایٹو اور گلوبل ڈیویلپمنٹ انیشی ایٹو میں فعال طور پر حصہ لینے بارے خوش آمدید کہتا ہے۔
چھن نے کہا کہ دونوں ممالک کو ترقی کے نئے محرکات پیدا کرنے کی ضرورت ہے ، جن میں صاف توانائی اور الیکٹرک آٹوموبائل شامل ہیں ، جو خود انحصاری کی ترقی کے حصول بارے نیپال کے لئے اہم ہیں۔
چائنہ کونسل فار دی پروموشن آف انٹرنیشنل ٹریڈ کے نائب چیئرمین ژانگ شاؤ گانگ نے تجویز پیش کی کہ چین اور نیپال دوطرفہ تجارت کو وسعت دینے اور سرمایہ کاری کے شعبوں کو مزید فروغ دینے کا سلسلہ جاری رکھیں۔
فورم کے افتتاحی سیشن کے بعد چینی اور نیپالی کاروباری مندوبین نے بات چیت کرتے ہو ئے تبادلہ خیال کیا۔