بیجنگ(شِنہوا)چین کے وزیر اعظم لی چھیانگ نے قریبی عالمی تعاون کے ذریعے روبوٹ صنعت کو آگے بڑھاتے ہوئے تیکنیکی اختراع کے لئے ایک کھلے ماحول کو فروغ دینے اور چین میں سرمایہ کاری کیلئے غیر ملکی کمپنیوں اور تحقیقاتی اداروں کی مدد کرنے پر زور دیا ہے۔
لی نے یہ بات بیجنگ میں ورلڈ روبوٹ ایکسپو 2024 کے فیلڈ سروے کے دورے کے دوران کہی۔
انہوں نے کہا کہ صنعتی تبادلوں کیلئے تعاون کے پلیٹ فارمز کا قیام اور ان اچھا استعمال کرنا ، صنعتی اور سپلائی چینز کے استحکام اور ہمواریت کو برقرار رکھنا اور دنیا بھر میں روبوٹ صنعت کی تکنیکی جدت طرازی کو آسان بنانا ضروری ہے۔
لی نے ایکسپو کے نمائشی ہال کا دورہ کیا اور کارکردگی، تکنیکی فوائد اور خاص طور پر ڈسپلے پر موجود کچھ روبوٹس کی ایپلی کیشنز کے بارے میں دریافت کیا۔
یہ نمائش پانچ روزہ عالمی روبوٹ کانفرنس کا حصہ تھی جو بدھ کو شروع ہوئی اور اس کا موضوع مشترکہ ذہین مستقبل کے لئے نئی معیار کی پیداواری قوتوں کو فروغ دینا تھا۔
لی نے تکنیکی جدت طرازی اور صنعتی ترقی کو فروغ دینے کے لئے مضبوط کوششوں پر زور دیا تاکہ ترقی کے نئے محرکات تیار کیے جاسکیں اور لوگوں کی فلاح و بہبود کو مسلسل بہتر بنایا جاسکے۔
روبوٹس کو تکنیکی جدت طرازی اور اعلی درجے کی مینوفیکچرنگ کی طاقت کے لئے ایک اہم پیمانہ قرار دیتے ہوئے لی نے کہا کہ متعلقہ جدت طرازی کو صنعتی اپ گریڈنگ، کھپت کو بہتر بنانے کی طلب اور دنیا کی صف اول کی صنعتی سرحدوں کو ہدف بنانا چاہئے۔
انہوں نے مزید کہا کہ بڑے حجم کی مقامی مارکیٹ سے لے کر وافر جدت طرازی کے منظرنامے تک شامل چین میں موجود مواقع کو مکمل طور پر استعمال میں لایا جانا چاہئے، جبکہ مینوفیکچرنگ، کاشتکاری اور خدمات جیسے شعبوں میں روبوٹ سے متعلق تکنیکی جدت طرازی کے اطلاق کو تیز کیا جانا چاہئے۔