برلن (شِنہوا) چین کے وزیر خارجہ چھن گانگ نے کہا ہے کہ جنگ کے بعد کے بین الاقوامی نظام کو محفوظ بنانا اور چین کے قومی اتحاد کی بحالی کو عملی جامہ پہنانا ضروری ہے۔
پوٹسڈیم کانفرنس کے تاریخی مقام کا دورہ کرنے کے بعد چھن نے کہا کہ 'تائیوان کی آزادی' بین الاقوامی انصاف اور نظم و نسق کے لیے ایک چیلنج اور تاریخ کی لہر کے برعکس ہے جو ناکام ہونے والی ہے۔
جرمنی، فرانس اور ناروے کے پانچ روزہ دورے پر موجود چھن نے کہا کہ 1945 میں منعقد ہونے والی پوٹسڈیم کانفرنس نے دوسری جنگ عظیم کے بعد کے بین الاقوامی نظام کو مرتب کرنے میں اہم کردار ادا کیا جو چینی عوام کے لئے خصوصی تاریخی اہمیت رکھتا ہے۔
کانفرنس کے بعد جاری پوٹسڈیم اعلامیے نے قاہرہ اعلامیے کی توثیق کی جس کے مطابق جاپان کی جانب سے چھینے گئے تائیوان سمیت چین کے علاقے چین کو واپس کئے جانے چا ہئیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ یہ عالمی فاشسٹ مخالف جنگ کی ایک بڑی کامیابی ہے جس کے دوران 3 کروڑ 50 لاکھ چینی فوجی اور شہری ہلاک یا زخمی ہوئے تھے۔
آج امریکہ اصول پر مبنی بین الاقوامی نظام کو برقرار رکھنے کا دعویٰ کرتا ہے لیکن اس نے 'تائیوان کی آزادی' کے خواہاں علیحدگی پسند سرگرمیوں کی حمایت اور ملی بھگت کے لئے اپنے تیار کردہ پوٹسڈیم اعلامیے کو پیچھے چھوڑ دیا ہے تاکہ جنگ کے بعد کے بین الاقوامی نظام میں خلل ڈالا جا سکے اور چین کی خودمختاری اور سلامتی کو نقصان پہنچایا جا سکے۔
چھن نے کہا کہ ہمیں تا ریخ کی جا نب سے دئیے جا نے والے انتباہ کو یاد رکھنا چاہیے کہ جنگ کے بعد کے بین الاقوامی نظام کی حفاظت کے ساتھ ساتھ بین الاقوامی شفافیت اور انصاف کی خدمت کی جانی چاہئے۔
چھن نے آٹوگراف کی کتاب میں ' جنگ کے بعد کے بین الاقوامی نظام کا تحفظ، عالمی امن اور خوشحالی کو فروغ دینا اور چین کے قومی اتحاد کی بحالی کے حصول' کے حوالے سے ایک پیغام تحر یر کیا۔