ہرات (شِنہوا) افغانستان کے مغربی صوبے ہرات کے ایک دیہاتی عبدالحامد کو 7 اکتوبر کو افغانستان میں آنے والے تباہ کن زلزلے کے بعد کئی دن تک کھلے آسمان تلے سونا پڑا تھا جس کے بعد ایک خیمے سمیت چینی امداد ملی۔
عبدالحامد نے شِںہوا کو بتایا کہ چین کے عطیہ کردہ خیمے اچھے ، معیاری ، مضبوط اور تیز ہواؤں کا مقابلہ کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں ۔ وہ ان خیموں سے بہت مطمئن ہیں۔ عبدالحامد کے خاندان کے 4 افراد زلزلے میں جاں بحق ہوئے تھے۔
افغانستان کے مغربی صوبے ہرات کوحالیہ دہائیوں کے تباہ کن زلزلے کا سامنا کرنا پڑا جس کے متعدد جھٹکے محسوس کئے گئے زلزلے کی شدت ریکٹراسکیل پر 6.3 تھی جس سے ہزاروں افراد لقمہ اجل بنے۔
افغانستان کے صوبہ ہرات میں چین کے عطیہ کردہ خیموں کے قریب لوگوں کو دیکھا جاسکتا ہے۔ (شِنہوا)
تباہ کن زلزلے نے صوبے میں سینکڑوں گھرانوں کو بے گھر کردیا تھا اور درختوں تلے ٹھنڈی ہوا اور گرد و غبار میں زندگی گزارنے پرمجبور ہو گئے۔
حکومت چین نے افغانستان کو ہنگامی انسانی امداد فراہم کرنے کا وعدہ کیا ہے تاکہ ملک کو امدادی کاموں میں مدد مل سکے۔
چینی حکومت کے عطیہ کردہ خیموں اور بستروں سمیت زلزلے سے بچاؤ کے سامان کی پہلی کھیپ گزشتہ اتوار کی صبح افغانستان کے ہرات بین الاقوامی ہوائی اڈے پر پہنچی تھی جسے افغان حکام کے حوالے کردیا گیا تھا۔