• Dublin, United States
  • |
  • Dec, 23rd, 24

شِنہوا پاکستان سروس

چین جاپان سفارتی تعلقات معمول پر لانے کی 50 ویں سالگرہ کے موقع پر ٹوکیو میں یادگاری تقریب کا انعقادتازترین

October 03, 2022

ٹوکیو(شِنہوا)چین اور جاپان کے سفارتی تعلقات کو معمول پر لانے کی 50 ویں سالگرہ کے موقع پر ٹوکیو میں ایک یادگاری تقریب کا انعقاد کیا گیا۔

جاپان بزنس فیڈریشن  کی جانب سے منعقدہ اس استقبالیہ تقریب میں جاپان میں چین کے سفیر کونگ شوان یو اور جاپانی وزیر خارجہ یوشیماسا حیاشی نے خطاب کیا۔

جاپان بزنس فیڈریشن  کے سربراہ ماساکازو توکورا نے اپنے خطاب میں کہا کہ جاپان اور چین کے درمیان مستحکم اور تعمیری سفارتی تعلقات دوطرفہ اقتصادی تعلقات کی ترقی کی ضمانت ہیں۔

چینی سفیر کانگ نے کہا کہ چین-جاپان سفارتی تعلقات معمول پر آنے کے بعد سے گزشتہ 50 سالوں میں دونوں ممالک کے تعلقات میں تیزرفتار ترقی ہوئی ہے، جس سے دونوں ممالک کے عوام کو سب سے زیادہ فائدہ پہنچا اور خطے اور اس سے آگے دنیا پر سب سے زیادہ اثرات مرتب ہوئے ہیں۔

سفیر نے کہا کہ ایک ایسے موقع پر جب چین اور جاپان کے تعلقات ایک نئے تاریخی نقطہ آغاز پر ہیں، مشن اور ذمہ داری کے مضبوط احساس کے ساتھ، دونوں فریقین کو دوطرفہ چار سیاسی معاہدوں میں طے شدہ اصولوں کا احترام کرنا چاہیے، دونوں ممالک کے رہنماؤں کے درمیان ہونے والے اہم اتفاق رائے پر کاربند رہتے ہوئے سفارتی تعلقات کو معمول پر لانے کی 50 ویں سالگرہ کے موقع سے فائدہ اٹھاتے ہوئے دوطرفہ  تعلقات کو مستحکم کرنا چاہئے جونئے دور کے تقاضوں کو پورا کرتے ہوں۔

جاپانی وزیر خارجہ نے اس موقع پر  کہا کہ گزشتہ 50 سالوں کے دوران جاپان اور چین نے وسیع پیمانے پر تبادلوں کو فروغ دیتے ہوئے معیشت، ثقافت اور عملے کے تبادلوں جیسے وسیع شعبوں میں قابل ذکر پیش رفت کی ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ اگلے 50 سالوں کو دیکھتے ہوئے، دونوں ممالک کو مخلصانہ مذاکرات کے عمل میں مشغول ہونا چاہیے اور ایک مستحکم اور تعمیری جاپان چین تعلقات استوار کرنا چاہئیں۔

جاپان کے سابق وزیر اعظم یاسو فوکودا نے اپنے خطاب میں کہا کہ نصف صدی قبل سفارتی تعلقات معمول پر آنے کے بعد سے دونوں ممالک میں بڑی تبدیلیاں رونما ہوئی ہیں۔ اب 50 سال بعد دونوں ممالک کو امن و استحکام کو فروغ دینے کے لیے ایک دوسرے کے ساتھ تعاون جاری رکھنا چاہیے۔