بیجنگ (شِنہوا)چین نے کبھی بھی جان بوجھ کر یورپی یونین کے ساتھ تجارت میں سرپلس کی کوشش نہیں کی،وزارت خارجہ کے ترجمان کا کہناہے کہ اگر یورپی یونین واقعی اس مسئلے کو حل کرنا چاہتی ہے، تو اسے چین پر الزام تراشی کے بجائے برآمدی کنٹرول کو ختم کرناہوگا۔
ایک رپورٹ کے مطابق برسلزستمبر میں ہونے والے اعلیٰ سطحی اجلاس میں بیجنگ پر یورپی برآمدات کی راہ میں حائل رکاوٹوں کو کم کرنے کے لیے دباؤ ڈالے گا۔ یورپی کمیشن کے ایگزیکٹو نائب صدر اور تجارتی کمشنر ویلڈیس ڈومبروسک نے ایک انٹرویو میں کہا کہ چین اور یورپی یونین کے تجارتی تعلقات بہت غیر متوازن ہیں۔ چین ایک بہت بڑا تجارتی سرپلس چلا رہا ہے اورچین کی طرف سے کھلے پن کی سطح یورپی یونین جیسی نہیں ہے۔ اس حوالے سے ایک سوال کے جواب میں ترجمان نے کہا کہ یورپی یونین کے ساتھ چین کا تجارتی سرپلس مختلف صنعتی ڈھانچے، صنعتی تخصص، تجارتی طریقوں اور بیرونی عوامل کے مشترکہ اثر و رسوخ کے تحت قدرتی نتیجہ ہے۔ ترجمان نے کہا کہ سالوں سے، چین میں یورپی یونین کی زیادہ تر کمپنیوں نے چین-یورپی یونین تجارت سے بہت زیادہ فائدہ اٹھایا ہے اور یہی بنیادی وجہ ہے کہ انہوں نے چین میں کاروبار چلانے اور اسے فروغ دینے کا انتخاب کیا ہے۔