بیجنگ(شِنہوا) چین کے نائب وزیربرائے پبلک سیکورٹی شوگانلو نے کہا ہے کہ چین کو دنیا کے محفوظ ترین ممالک میں سے ایک سمجھا جاتا ہے۔
بدھ کو ایک پریس کانفرنس میں اس بات کا ذکر کرتے ہوئے کہ چین ان ممالک میں سے ایک ہے جہاں قتل کی سب سے کم شرح اور بندوق اور دھماکہ خیز مواد سے متعلق کیسز کی سب سے کم تعداد ہے، شونے کہا کہ ملک میں گزشتہ دہائی کے دوران فوجداری مقدمات اورحادثات کی تعداد میں نمایاں کمی دیکھی گئی ہے۔ کمیونسٹ پارٹی آف چائنہ کی 20ویں قومی کانگریس کے موقع پرشو نے صحافیوں کو بتایا کہ 2021 میں قتل اورعصمت دری سمیت بڑی مجرمانہ کارروائیوں کی تعداد 2012 کے مقابلے میں 64.4 فیصد کم تھی، جبکہ منشیات سے متعلق جرائم، ڈکیتیوں اورچوری کی وارداتوں کی تعداد میں بھی بالترتیب 56.8 فیصد، 96.1 فیصد اور 62.6 فیصد کمی ہوئی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ 2021 میں قومی شماریات بیورو کے ایک سروے کے مطابق، تقریباً 98.6 فیصد نے چین میں رہنے کو محفوظ محسوس کیا، جو کہ 2012 کے مقابلے میں 11 فیصد زیادہ ہے۔
نائب وزیر نے کہا کہ سماجی تحفظ اور استحکام کی کوششوں میں گزشتہ 10 سالوں میں تقریباً 3ہزار 800 پولیس افسران نے اپنی جانیں قربان کیں۔