شنگھائی(شِنہوا) سال 2021 کے دوران چین کے تیان وین-1 آربیٹرنے یورپی خلائی ایجنسی کے مارس ایکسپریس کے ساتھ مل کرشمسی سائنسدانوں کوسورج کے نزدیک ہونے والی سرگرمیوں کے بارے میں مزید جاننے میں مدد فراہم کی۔
2021 میں ستمبر کے آخر سے اکتوبر کے وسط تک ، چین کا مارس آربیٹر پہلی بار سورج کے سامنے سے گزرا اور اس کے دوران زمین کے ساتھ اس کامواصلاتی رابطہ شمسی تابکاری کی وجہ سے نمایاں طورپرمتاثر ہواتھا۔
مریخ کے سورج کے سامنے سے گزرتے ہوئے ایک ایسا موقع آتا ہے ہے جب زمین اور مریخ سورج کے مخالف سمتوں میں چلے جاتے ہیں، اور تینوں تقریباً ایک سیدھی لائن میں آجاتے ہیں۔ سورج کے سامنے سے گزرتے ہوئےتیان وین -1 اورمارس ایکسپریس نے بار بار سگنل بھیجے، جس سے زمین پر موجود ریڈیو دوربینوں کو یہ جانچنے کا موقع ملا کہ وہ سگنل کیسے متاثر ہوئے۔ آسٹروفزیکل جرنل لیٹرزمیں شائع ہونے والی ایک تحقیق کے مطابق 9 اکتوبر 2021 کومریخ کاپروجیکشن پوائنٹ سورج کے مرکز سے 2.6 گنا شمسی رداس کے فاصلےکی دوری پر تھا،طاقتور شمسی لہریں(کورونل ماس ایجیکشن) پیدا ہوئیں جس سے10 منٹ تک مواصلاتی رابطے میں خلل پیدا ہوا۔
چینی اکیڈمی آف سائنسز کے سائنسدانوں کی زیرقیادت تحقیق کے مطابق، پروجیکشن پوائنٹ کے قریب کورونل لہروں کا بھی پتہ چلا، یہ ایک ایسا رجحان ہے جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ مقناطیسی میدان شمسی ہواؤں کو کس طرح روکتے ہیں۔