بیجنگ (شِنہوا) چین کے وزیر خارجہ وانگ یی نے جنوبی کوریا کے وزیر خارجہ چھو تائی یول سے بیجنگ میں ملاقات کے دوران کہا ہے کہ چین اور جنوبی کوریا قریبی ہمسائے ہیں اور انہیں باقاعدگی سے تبادلے برقرار رکھنے چاہئیں۔
کمیونسٹ پارٹی آف چائنہ کی مرکزی کمیٹی کے سیاسی بیورو کے رکن وانگ نے کہا کہ حال ہی میں چین۔ جنوبی کوریا تعلقات کو مشکلات اور چیلنجز کا سامنا رہا ہے جو فریقین کے مشترکہ مفاد میں نہیں ہے اور نہ ہی چین ایسا کچھ چاہتا ہے۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ جنوبی کوریا ، چین کے ساتھ سفارتی تعلقات قائم کرنے کے اصل مقصد پر قائم رہنے سمیت اچھی ہمسائیگی اور دوستی کی سمت پر قائم رہنے کے لئے کام کرے گا اور باہمی مفید تعاون پر قائم رہے گا اور رکاوٹیں دور کرکے چین- جنوبی کوریا تعلقات میں ہموار اور پائیدار پیشرفت کی مشترکہ کوششیں کرے گا۔
انہوں نے اس جانب اشارہ کیا کہ چین اور جنوبی کوریا ایک دوسرے کا احترام کریں ، رابطے اور تبادلے مضبوط بنائیں، غلط فہمیاں ختم کرتے ہوئے باہمی اعتماد میں اضافہ کریں۔
وانگ نے امید ظاہر کی کہ جنوبی کوریا ایک چین کے اصول کی پاسداری کرے گا، تائیوان سے متعلق امور کو مناسب اور دانشمندانہ انداز میں دیکھے گا اور دوطرفہ تعلقات کی سیاسی بنیاد کو مستحکم کرے گا۔ انہوں نے مزید کہا کہ فریقین مزید معروضی اور مثبت پیغامات بھیجیں ، مثبت رہنمائی میں اضافہ کریں اور دوطرفہ تعلقات میں عوامی تائید مستحکم کرنے کے لیے عوامی سطح پر تبادلے مضبوط بنائیں۔
وانگ نے کہا کہ چین نئی معیار کی پیداواری قوتوں کا فروغ تیز کرکے اعلیٰ معیار کی ترقی اور اعلیٰ سطح کے کھلے پن کو وسیع کررہا ہے جس سے جنوبی کوریا کے لئے اہم مواقع پیدا ہوں گے۔ اس لئے فریقین باہمی مفید تعاون گہرا کریں ، ایک دوسرے کے ترقیاتی عمل میں قابل اعتماد اور طویل مدتی شراکت دار بنیں ، مشترکہ طور پر تجارتی تحفظ پسندی کی مخالفت کریں، عالمی آزاد تجارتی نظام کی حفاظت کریں اور مستحکم و بلا روک ٹوک پیداوار اور رسد کی چینز یقینی بنائیں۔
اس موقع پر جنوبی کوریا کے وزیر خارجہ چھو تائی یول نے امید ظاہر کی کہ یہ دورہ جنوبی کوریا۔ چین تعلقات میں ایک اہم قدم ثابت ہوگا۔ جنوبی کوریا کی حکومت چین کے ساتھ اپنے تعلقات کو بہت اہمیت دیتی ہے اور باہمی احترام، باہمی تعاون اور مشترکہ مفادات کی بنیاد پر ایک مفید اور زیادہ پختہ اسٹریٹجک تعاون کی شراکت داری میں پیشرفت کے لئے چین کے ساتھ ملکر کام کرنے کی منتظر ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ جنوبی کوریا۔ چین تعلقات میں پیشرفت اور مشترکہ چیلنجز کا مشترکہ طریقے سے مقابلہ کرنا دونوں ممالک اور عوام کے مشترکہ مفاد میں اور عالمی برادری کی توقعات کے عین مطابق ہے۔
جنوبی کوریا باہمی اعتماد بڑھانے، اتفاق رائے وسیع کرنے اور چین کے ساتھ تعاون پر توجہ مرکوز کرنے کا خواہشمند ہے اس طرح جغرافیائی سیاسی رکاوٹوں سے ہر ممکن حد تک بچنا اور مشترکہ طور پر دوطرفہ تعاون میں ایک نئی صورتحال کا آغاز کرنا چاہتا ہے۔
فریقین نے چین، جاپان اور جنوبی کوریا کے درمیان تعاون، جزیرہ نما کوریا کی صورتحال اور مشترکہ تشویش کے دیگر امور پر بھی تبادلہ خیال کیا۔