ٹوکیو(شِنہوا) چین اور جاپان کے ماہرین اقتصادیات نے دنیا میں موجودہ جغرافیائی سیاسی کشیدگی کے ماحول میں عالمی معیشت اوردوطرفہ تعاون کے شعبوں میں تعاون کو مضبوط بنانے پر تبادلہ خیال کیا ہے۔
دونوں ممالک کے 50 سے زائد ماہرین اور اسکالرز نے ٹوکیو میں جاپان فورم آن انٹرنیشنل ریلیشنز اینڈ انسٹی ٹیوٹ آف جاپانی اسٹڈیز اورچائنیز اکیڈمی آف سوشل سائنسز کے تعاون سے ہونے والے مکالمے میں شرکت کی۔ شرکا نے باہمی دلچسپی کےمتعدد اقتصادی موضوعات پر رپورٹس کا جائزہ لیا۔ سابق جاپانی وزیر مملکت برائے خزانہ کیسوکے سوزوکی نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ حالیہ برسوں می عالمی جغرافیائی سیاسی بحران شدت اختیار کر گیا ہے اورعالمگیریت کو تیزرفتار ہلچل کا سامنا ہے۔انہوں نے کہا کہ اس نئی صورت حال میں جاپان اورچین کے تعاون اور ترقی کے لیے آزاد تجارت کو آگے بڑھانا اور کثیرالجہتی پر قائم رہنا ضروری ہے۔
ٹوکیو کی کیو یونیورسٹی کے اعزازی پروفیسرفوکوناری کیمورا نے اپنی رپورٹ میں کہا کہ کچھ رکاوٹوں خاص طور پر ورلڈ ٹریڈ آرگنائزیشن (ڈبلیو ٹی او) کے تنازعات کے تصفیے کا طریقہ کار ٹھپ ہونے کی وجہ سے قوانین پر مبنی تجارتی نظام کمزور ہو گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ عالمی تجارتی نظم کو برقرار رکھنے کے لیے ڈبلیو ٹی او کے افعال کو دوبارہ متحرک کرنا بہت ضروری ہے۔
بوآؤ فورم برائے ایشیا کے وائس چیئرمین اور چین کے مرکزی بینک کے سابق گورنر ژاؤ شیاؤچھوان نے کہا کہ متنوع مفادات اور اختلافات کے باوجود ایشیا کے مشترکہ مفادات اور تعاون کے امکانات زیادہ ہیں۔