بیجنگ (شِنہوا) چین اور فرانس کے مشترکہ طور پر تیار کردہ ایک سیٹلائٹ نے اپنی لانچنگ کے دوہفتوں کے بعد گاما شعاعوں کے اخراج کی نشاندہی کی ہے، جس سے دونوں ممالک کے درمیان اعلیٰ سطحی تعاون کے اس منصوبے کا ایک امید افزا آغاز ہوا ہے۔خلا میں مواصلاتی آلات اور انٹینا کی جانچ کے بعد سیٹلائٹ پلیٹ فارم معمول کے مطابق کام کررہاہے اور اس نے 40 سے زیادہ زمینی مواصلاتی اسٹیشنز کے ساتھ بیک وقت رابطے قائم کیے ہیں۔چین کی اکیڈمی آف سائنسز (سی اے ایس) نے پیر کو بتایا کہ سیٹلائٹ کے چاروں پے لوڈز نے اپنے پاور آن ٹیسٹ کامیابی کے ساتھ مکمل کر لیے ہیں۔
اسپیس بیسڈ ملٹی بینڈ ویری ایبل آبجیکٹ مانیٹر(ایس وی اوایم) سیٹلائٹ 22 جون کو لانچ کیا گیا تھا۔ چین اور فرانس کے سائنسدانوں کی جانب سے تیار کردہ چار پے لوڈ کے ساتھ یہ کثیر طول موج کی گاما شعاعوں کے مربوط مشاہدات کے لیے دنیا کا سب سے زیادہ صلاحیت کا حامل سیٹلائٹ ہے۔