بیجنگ(شِنہوا) چین کے وزیر خارجہ وانگ یی سے بیلا روس کے وزیرخارجہ ماکسم ریزنکوف نے بیجنگ میں ملاقات کی۔
وانگ جو کمیونسٹ پاڑٹی آف چائنا کے ممبر بھی ہیں نے کہا کہ چین دونوں ممالک کے رہنماؤں کے درمیان طے پانے والے اہم اتفاق رائے کو نافذ کرنے اور چین بیلاروس جامع تزویراتی شراکت داری کے استحکام اور اس کی مسلسل گہرا ئی کو فروغ دینے کیلئے بیلا روس کیساتھ کام کرنے کا خواہشمند ہے۔
چین شنگھائی تعاون تنظیم(ایس سی او) کی گردشی صدارت کو تمام پارٹیوں کیساتھ شنگھائی روح کو آگے لینے جانے، یکجہتی اور باہمی اعتماد،امن اور سکون،خوشحالی اور ترقی،اچھی ہمسائیگی اور دوستی کیساتھ ساتھ عدل و انصاف پر مبنی ایس سی او کے مشترکہ گھر کی تعمیر کیلئے تمام فریقوں کے ساتھ مل کر کام کرنے کے ایک موقع کے طور پر لینے کیلئے تیارہے۔
بیلاروسی وزیر خارجہ ریزنکوف نے اس موقع پر کہا کہ بیلا روس چین کے ساتھ اپنے تعلقات کو بہت اہمیت دیتا ہے اور وزیر خارجہ کا منصب سنبھالنے کے بعد چین پہلا ملک ہے جس کا وہ دورہ کر رہے ہیں۔ انہوں نے ایس سی او میں بیلا روس کی شمولیت کیلئے چین کی مدد کا شکریہ ادا کیا۔ انہوں نے کہا کہ بیلا روس چین کے تجویز کردہ عالمی اقدامات کے تناظر میں وسیع شرکت کرنا جاری رکھے گا اور عالمی چیلنجز سے مشترکہ طور پر نمٹنے کیلئے کثیرالجہتی پر کاربند رہے گا۔
دونوں رہنماؤں نے یوکرین تنازعہ پر بھی تبادلہ خیا ل کیا۔
ریزنکوف نے چین اور برازیل کی جانب سے مشترکہ طور پر پیش کیے گئے چھ نکاتی اتفاق رائے کی تعریف کی۔ وانگ نے کہا کہ پہلی ترجیح تین اصولوں پر عمل کرنا ہے کہ میدان جنگ میں توسیع نہ ہو، لڑائی میں اضافہ نہ ہو، اور کسی فریق کی طرف سے آگ کو ہوا نہ دی جائے، تاکہ بحران کی شدت میں کمی لائی جا سکے اور مذاکرات کی بحالی کے لیے حالات پیدا کیے جا سکیں۔