بیجنگ(شِنہوا) چین نے اس امید کا اظہار کیا ہے کہ امریکہ اسکے ساتھ نئی سرد جنگ یا تنازعہ پیدا نہ کرنے کے اپنے وعدے کا احترام کرے گا اور دوطرفہ تعلقات کو مستحکم اور پائیدار ترقی کی راہ پر لانے کے لیے چین کے ساتھ مل کر کام کرے گا۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق 10 نومبر کو وائٹ ہاؤس کے ایک نامعلوم عہدیدار نے دونوں ممالک کے صدور کی آئندہ ہونے والی ملاقات کے حوالے سے کہا تھا کہ سربراہی اجلاس کے اہداف "مقابلے کا انتظام، تنازعات کے منفی پہلووں کو روکنے اور رابطوں کے ذرائع کو یقینی بنانے کے بارے میں ہیں۔
اس حوالے سےچینی وزارت خارجہ کی ترجمان ماؤ ننگ نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ چین نے پہلے ہی صدر شی جن پھنگ کے دورہ امریکہ کی چین-امریکہ سربراہی اجلاس کے لیے تفصیلات جاری کر دی ہیں،ترجمان نے کہا کہ دونوں صدور کے درمیان چین-امریکہ تعلقات کی تشکیل میں اسٹریٹجک، وسیع اور بنیادی اہمیت کے امور اورعالمی امن اور ترقی سے متعلق اہم مسائل پر تفصیلی بات چیت ہوگی۔
ماؤ نے کہا کہ چین ہمیشہ امریکہ کے ساتھ تعلقات کے معاملے میں صدر شی جن پھنگ کی طرف سے تجویز کردہ باہمی احترام، پرامن بقائے باہمی اور یکساں مفاد پر مبنی تعاون کے رہنما اصولوں پر عمل کرتا ہے۔ بڑے ملک کا مقابلہ زمانے کے رجحان کے مطابق نہیں اور یہ امریکہ یا عالمی چیلنجز کے حوالے سے درپیش مسائل حل نہیں کر سکتا۔
ماؤ نے کہاکہ چین مسابقت سے نہیں ڈرتا، لیکن ہم چین-امریکہ تعلقات کو مقابلے کی آنکھ سے دیکھنے کے مخالف ہیں۔