بیجنگ (شِنہوا) چین کے وزیر خارجہ وانگ یی نے ایران کے وزیر خارجہ حسین امیر عبداللہیان سے ٹیلی فون پر گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ چین بنیادی مفادات سے متعلق امور پر ایران کے ساتھ کام جاری رکھنے کے لئے تیار ہے تاکہ ایک دوسرے کی بھرپور حمایت کی جائے۔
کمیونسٹ پارٹی آف چائنہ کی مرکزی کمیٹی کے سیاسی بیورو کے رکن وانگ نے کہا کہ ایرانی صدر ابراہیم رئیسی نے رواں سال فروری میں چین کا کامیاب سرکاری دورہ کیا اور دونوں سربراہان مملکت دوطرفہ تعاون بارے ایک نئے اہم اتفاق رائے پر پہنچے جو چین ۔ایران تعلقات کو ایک نئی سطح پر لے گیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ فریقین دونوں سربراہان مملکت کے درمیان طے شدہ اہم اتفاق رائے پر عمل درآمد کے لئے ہر ممکن کوشش کر رہے ہیں اور مختلف شعبوں میں تبادلوں اور تعاون کو آگے بڑھا رہے ہیں۔
وانگ نے کہا کہ چین، ایران کے ساتھ مل کر بیرونی مداخلت کی مخالفت کرنے، یکطرفہ غنڈہ گردی کے خلاف مزاحمت کرنے، دونوں ممالک کی خودمختاری، سلامتی اور ترقیاتی مفادات کا دفاع کرنے اور ترقی پذیر ممالک کے مشترکہ مفادات اور بین الاقوامی شفافیت اور انصاف کے تحفظ کے لیے کام جاری رکھنے کا خواہاں ہے۔
وانگ نے کہا کہ بیجنگ میں ایران ۔سعودی مذاکرات کے بعد دونوں فریقین نے تعلقات کو بہتر بنانے کے لئے اقدامات جاری رکھے ہیں جس نے مشرق وسطیٰ میں مصالحت کو متحرک کیا ہے۔
وانگ نے کہا کہ چین، ایران کے درست فیصلے کو سراہتا ہے اور مشرق وسطیٰ کے ممالک کو ان کے اپنے قومی حالات کے مطابق ترقی کی راہ تلاش کرنے، مواصلات اور مذاکرات کو مضبوط بنانے، اتحاد اور خود کو بہتر بنانے کو برقرار رکھتے ہوئے اچھی ہمسائیگی اور دوستانہ تعلق کے احساس میں مدد جا ری رکھے گا۔
امیر عبداللہیان نے کہا کہ ایران ،چین کے ساتھ جامع اسٹریٹجک شراکت داری کے فروغ کو بہت اہمیت دیتا ہے اور چین کے ساتھ اعلیٰ سطح کے تبادلوں کو برقرار رکھنے، بیلٹ اینڈ روڈ ا نیشٹیو کے فریم ورک کے تحت تعاون کو گہرا کرنے اور بین الاقوامی وعلاقائی امور میں ہم آہنگی اور تعاون کو مضبوط بنانے کا خواہاں ہے۔