کینبرا (شِنہوا) آسٹریلیا میں چینی سفیر شیاؤ چھیان نے کہا ہے کہ 2023 چین ۔ آسٹریلیا تعلقات میں تبادلے، مکالمے اور بہتری کا سال تھا جس میں بات چیت اور تعاون دوبارہ شروع ہونے کے علاوہ عملی تعاون کے بامعنیٰ نتائج برآمد ہوئے۔
کینبرا میں چینی سفارت خانے میں منعقدہ چینی اور آسٹریلوی میڈیا کے نئے سال کی تقریب سے خطاب میں شیاؤ نے کہا کہ دو طرفہ تجارت تاریخی بلندی پر پہنچ چکی ہے اور سرمایہ کاری پر مبنی تعاون میں مثبت پیشرفت ہوئی ہے۔
شماریات بیورو آسٹریلیا کے مطابق 2023 میں جنوری سے نومبر کے دوران دونوں ممالک کے درمیان اشیاء کی مجموعی تجارت 281.263 ارب آسٹریلوی ڈالر (تقریباً 184.86 ارب امریکی ڈالر) رہی جو گزشتہ برس کی نسبت 8.52 فیصد زائد ہے۔
شیاؤ نے کہا کہ دونوں فریقین نے باہمی احترام کی بنیاد پر ایک دوسرے کے جائز تجارتی خدشات کو مناسب طریقے سے حل کیا ہے۔ آسٹریلوی کوئلہ، لاگ، جو، گھاس اور دیگر مصنوعات کی چینی منڈی میں آمد دوبارہ شروع ہوچکی ہے آسٹریلیا نے ڈارون بندرگاہ کا تجارتی ٹھیکہ ایک بار پھر چینی نجی کمپنی کو دیدیا ہے جبکہ دونوں ممالک چین کو آسٹریلوی وائن کی برآمدات پر تجارتی تنازع مناسب طریقے سے حل کرنے پر اصولی اتفاق کرچکے ہیں۔
چینی سفیر شیاؤ نے کہا کہ ثقافتی اور عوامی تبادلوں کی رفتار بہتر ہورہی ہے۔ غیرملکی طلباء کے اعتبار سے چین آسٹریلیا کا سب سے بڑا ذریعہ ہے۔ 2023 کی ابتدائی 3 سہ ماہی کے دوران 3 لاکھ 80 ہزار سے زائد چینی سیاحوں نے آسٹریلیا کا دورہ کیا تھا۔
چینی سفیر نے امید ظاہر کی کہ 2024میں چین ۔ آسٹریلیا جامع سٹریٹجک شراکت داری کے قیام کی 10ویں سالگرہ ہے۔ چین۔ آسٹریلیا تعلقات پیشرفت کو اہم مواقع میسر آرہے ہیں۔ اور امید ہے کہ دونوں فریق دوطرفہ تعلقات میں پیشرفت کے لئے ملکر کام کریں گے۔