ڈاکار(شِنہوا)گنی بساؤ کے سابق وزیراعظم انتونیو آرتر سنہا نے کہا ہے کہ کمیونسٹ پارٹی آف چائنہ (سی پی سی) کی قیادت میں چین اپنے قومی حالات کے مطابق ترقی کی راہ پر گامزن ہوا اورترقی و خوشحالی کی منزل حاصل کی جو عالمی ترقی کیلئے ایک کامیاب مثال ہے۔
سنہا نے 2000ء میں پہلی بار چین کا دورہ کیا تھا اور اس کے بعد سے اب تک وہ چین کے 4 دورے کر چکے ہیں جن میں سے سب سے طویل دورہ 45 روزہ تھا ۔ سنہا نے ایک حالیہ انٹرویو میں شِنہوا کوبتایا کہ ملک کےبارے میں ان کے ذاتی تجربے اور طویل مدتی مشاہدے سے انہیں محسوس ہوا ہے کہ کمیونسٹ پارٹی آف چائنہ ایک عوامی جماعت ہے۔
اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ سی پی سی ہمیشہ عوام کو ترجیح دیتی ہے اور عوامی مفادات کیلئے وقف ہے انہوں نے کہا کہ میں دیکھ رہا ہوں کہ سی پی سی اور لوگوں کے درمیان ایک غیر معمولی رشتہ قائم ہے۔
چین میں غربت کو ختم کرنے میں کمیونسٹ پارٹی آف چائنہ کے فیصلہ کن کردار کو اجاگر کرتے ہوئے سنہا نے کہا کہ سی پی سی نے انسانی بہبود، عالمی امن اور غربت میں کمی کیلئے شاندار کردار ادا کیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ گزشتہ دہائی میں چین نے بڑی کامیابیاں حاصل کی ہیں جو مختلف شعبوں کی ترقی میں اس کی عظیم جدت کی عکاسی کرتی ہیں اور چین اب بین الاقوامی سطح پر مسابقت کی ناقابل تردید سطح پر ہے۔
ان کے خیال میں سی پی سی نہ صرف چینی عوام کے مفادات بلکہ تمام انسانیت کے مشترکہ مفادات کا بھی خیال رکھتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ دنیا کو درپیش مشترکہ چیلنجز کے مد نظر 20 ویں سی پی سی نیشنل کانگریس میں پیش کردہ خاکہ عالمی اقتصادی بحالی کو فروغ دینے اور ایک کھلی معیشت کی تعمیر کیلئے نئی شراکتیں کرے گا اور عالمی ترقی کیلئے نئے مواقع لائے گا۔
سنہا نے اس بات پرزور دیا کہ چین کے پاس بڑی صلاحیت ہے اور اس کا ترقیاتی ماڈل دنیا کو متاثر کر رہا ہے۔