بنکاک(شِنہوا) تھائی لینڈ کے ایک بینکر نے کہا ہے کہ کوویڈ-19 کی وباسے تیز رفتاربحالی چین کی مضبوط اقتصادی لچک اور بنیادی استحکام کو ظاہر کرتی ہے، اور اس نے بین الاقوامی تجارت کو فروغ اور مقامی مارکیٹ کو مزید کھول کر وباکے بعد کی عالمی بحالی میں نمایاں کردار ادا کیا ہے۔
معروف تھائی بینک، کاسیکورن بینک کے سینئر نائب صدر وچھائی کینچھونگ چھوئی نے شِنہوا کو دئے گئے ایک انٹرویو میں کہا کہ چین کے معاشی اعداد و شمار مارکیٹ توقعات سے بہتر ہیں اور مینوفیکچرنگ کے شعبے میں اس کا روشن مقام ہے، جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ ترقی کے نئے ڈرائیوراپنی رفتار تیز کررہے ہیں۔
سرکاری اعداد و شمار کے مطابق تیسری سہ ماہی میں چینی معیشت کی شرح نمو گزشتہ سال کے مقابلے میں 3.9 فیصد زیادہ رہی جو دوسری سہ ماہی کے مقابلے میں 3.5 فیصد زیادہ ہے۔ جنوری تا ستمبر مینوفیکچرنگ سیکٹر میں سرمایہ کاری میں گزشتہ سال کے مقابلے میں 10.1 فیصد اضافہ ہوا جبکہ ہائی ٹیک مینوفیکچرنگ اور خدمات کے شعبے میں سرمایہ کاری میں تیزرفتار، بالترتیب 23.4 فیصد اور 13.4 فیصد اضافہ ہوا۔ تھائی بینکر نے چین کی اصلاحات اور کھلے پن کی پالیسی کو سراہتے ہوئے کہا کہ اس کے کامیاب تجربے سے نہ صرف چین بلکہ پوری دنیا مستفید ہوئی ہے۔ کمیونسٹ پارٹی آف چائنہ کی 20ویں قومی کانگریس کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ چین بیرونی دنیا کے لیے اپنی معیشت کو کھولنے کی بنیادی قومی پالیسی پر قائم اور کھلی معیشت کی باہمی فائدہ مند حکمت عملی پرعمل پیرا ہے۔ چھوئی نے کہا کہ اس کا مطلب ہے کہ چین کھلے پن اور تعاون کے لیے پرعزم رہے گا، جس سے عالمی سرمایہ کاروں کا اعتماد مضبوط ہو گا اور چین میں مزید سرمایہ کاری کو راغب کیا جائے گا۔