شرم الشیخ (شِنہوا) انٹر نیشنل انر جی ایجنسی (آئی ای اے) کے سر برا ہ فتح بیرول نے شِنہوا کے ساتھ انٹر ویو میں کہا ہے کہ چین عالمی کا ربن ڈائی آ کسائیڈ کے اخراج میں کمی کے لئے قا ئدا نہ کردار ادا کر رہا ہے، جبکہ چین عا لمی سطح پر صاف توانائی کی ٹیکنا لوجی کے رہنما کے طور پر جا نا جا تا ہے۔
مصر کے سا حلی شہر شرم الشیخ میں منعقدہ اقوام متحدہ کے فریم ورک کنونشن برائے موسمیاتی تبدیلی کیلئے کانفرنس آف پارٹیز کے 27 ویں اجلاس(کوپ 27) میں شر کت کے دوران آئی ای اے کے ایگز یکٹو ڈائریکٹر فتح بیرول نے انٹر ویو میں کہا کہ دنیا کو توا نا ئی کے بڑے بحران کا سا منا ہے۔
انہوں نے کہا بہت سے لو گوں کا خیا ل ہے کہ فو سل ایندھن کا استعمال ڈرامائی طو رپر بڑھ جا ئے گا جس سے کاربن کے اخراج میں اضا فہ ہو گا۔
انہوں نے کہا آ ئی ای اے کے تجز یہ کے مطا بق رواں سال عالمی کاربن کے اخراج میں اضا فہ 1 فیصد سے کم ہو گا ۔
بیرول نے واضح کیا کہ قا بل تجد ید توا نا ئی ٹیکنا لو جیز کا بڑ ھتا ہو ااستعمال عالمی کا ربن کے اخراج کی نمو کو مئو ثر طر یقے سے سست کر ے گا ۔
اس میں سولر، ونڈ اور ہا ئیڈروجن پاور شا مل ہیں۔
بیرول نے کہا کہ رواں سال نئی توا نا ئی گا ڑیوں کی صنعت فروغ پا ر ہی ہے۔دنیا میں تقر یباً 50 فیصد الیکٹرک گا ڑیاں چین میں تیا ر ہو تی ہیں۔ چین سبز ٹیکنا لو جیز کے استعمال اور فروغ میں اہم کردار ادا کر رہا ہے۔